ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کو مہاجرین کی واپسی پراعتماد میں لیا ہے، غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھجوانے کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم افغان حکام کےساتھ مکمل رابطے میں ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کی سیکیورٹی اور معیشت کی خاطر فیصلہ کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دوست ملک نےافغان شہریوں کو اپنے ملک لے جانے کیلئے درخواست کی ہے۔ وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد ان کو بھجوایا جائے گا۔ مزید کہا کہ جو لوگ پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق سزا مقرر ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا یکم نومبر کے بعد گرفتار افغان باشندوں کو ہولڈنگ سنٹر میں رکھا جائیگا،صوبوں میں ہولڈنگ سنٹرز بنا دئیے گئے ہیں۔
وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو نکالنے کا پلان مکمل ہو چکا،واپسی کےمعاملے پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔بچوں اور خواتین کو انتہائی احترام سے رکھا جائیگا،واپس جانے والے زیادہ سے زیادہ 50 ہزار روپے لے جا سکتے ہیں۔
یوکرائن کو پاکستان نے کوئی اسلحہ فراہم نہیں کیا
ممتا ز زہرا بلوچ نے کہا نے واضح کیا کہ یوکرائن کو پاکستان نے کوئی اسلحہ فراہم نہیں کیا، ہمارے علم میں نہیں کہ یوکرائن میں پاکستان کا بنا کون سا اسلحہ استعمال ہوا ہے۔ کہا پاکستان اپنے اسلحے کی برآمد ایک باقاعدہ پروٹوکول کے تحت کرتا ہے، بھارت کواسلحہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر خود امریکہ کی اپنی پالیسی کے خلاف ہے۔