کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اساتذہ ٹیچنگ لائسنس ٹیسٹ کے نتائج کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اساتذہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا کہ جن اساتذہ نے ٹیسٹ میں پچاس فیصد سے زائد نمبر حاصل کیے انہیں فیل قرار دیا گیاحالانکہ وہ ایم ایڈ، بی ایڈ اور اپنے مضمون میں ماسٹرز ڈگری رکھتے ہیں۔
اساتذہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے مقابلے میں کم تعلیم یافتہ افراد کو ٹیچنگ لائسنس دے کر نہ صرف بھرتی کیا جا رہا ہے بلکہ انہیں براہ راست گریڈ سولہ میں بھرتی کرنے کے لئے حکومت نے نئی پالیسی بھی متعارف کرائی ہےجو پہلے سے موجود گورنمنٹ پالیسی کے برعکس ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹیچنگ لائسنس کی یہ پالیسی ایک شخص کی خواہش کے مطابق لائی گئی ہے اور اس کے ذریعے تعلیمی پالیسی کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں تاکہ مخصوص افراد کو نوازا جا سکے۔
سرکاری اساتذہ نے بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ پچاس فیصد نمبر حاصل کرنے والے تمام اساتذہ کو فوری طور پر پاس قرار دے کر ٹیچنگ لائسنس فراہم کیے جائیں تاکہ تعلیمی نظام میں بہتری لائی جا سکے۔