نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے 18 فروری تک انخلاء کرے جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں اور اسے معاہدے کے تحت طے شدہ وقت میں علاقہ خالی کرنا ہوگا۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو اپنی فوج 2 ماہ کے اندر واپس بلانے کا کہا گیا تھا، تاہم اسرائیلی درخواست پر انخلاءکی مدت میں 18 فروری تک توسیع دی گئی تھی مزید تاخیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اسرائیل کو مقررہ وقت کے اندر انخلا ءمکمل کرنا ہوگا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل جنوبی لبنان میں پانچ مقامات پر فوجی چیک پوسٹیں برقرار رکھنا چاہتا ہے یہ اقدام اسرائیلی دفاعی حکمت عملی کا حصہ بتایا جا رہا ہے، لیکن حزب اللہ نے اسے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اگر اسرائیل نے مقررہ مدت میں فوج واپس نہ بلائی تو خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہےحزب اللہ نائب سربراہ نعیم قاسم نے واضح کیا ہے کہ اگر معاہدے پر عمل نہ کیا گیا تو جوابی کارروائی کی جا ئے گی جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہونے کا امکان ہے۔
واضح رہےکہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کئی دہائیوں پر محیط ہے اور حالیہ جنگ بندی معاہدہ بھی اسی تناظر میں سامنے آیا ہے۔ 2006 کی جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ایک نازک توازن قائم رہا، جس میں اقوام متحدہ کی مداخلت سے ایک حد تک امن برقرار رکھا گیالیکن حالیہ مہینوں میں جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی تعیناتی نے حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کو دوبارہ بھڑکا دیا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو دو ماہ کے اندر فوج واپس بلانے کا کہا گیا تھا مگر اسرائیل اب بھی چند مقامات پر فوجی چیک پوسٹیں برقرار رکھنا چاہتا ہے، جس پر حزب اللہ نے سخت ردعمل دیا ہے۔