یوکرین میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات جلد سعودی عرب میں متوقع ہے، جہاں امریکی انتظامیہ کے سینئر حکام روسی اور یوکرینی حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے
یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس اور امریکا کے مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔ صدر پیوٹن اور ٹرمپ ریاض میں ملاقات کریں گے۔ اہم ملاقات سے پہلے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔
صدر ٹرمپ نے تین رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر، مائک والٹز ، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف شامل ہیں۔ روس سے بھی اعلیٰ سطح وفد کی شرکت متوقع ہے، مذاکرات میں سعودی عرب ثالث کا کردار ادا کرے گا
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد صدر ٹرمپ اور پیوٹن ریاض میں ملاقات کریں گے۔ سعودی عرب کی کوششوں سے چند دن پہلے روس میں تین برس سے قید امریکی شہری رہا ہوگیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے امریکا اور روس کے درمیان سفارتی روابط برقرار رکھنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان ممکنہ ملاقات کے امکانات پر بھی بات چیت ہوئی، جبکہ یوکرین، مشرق وسطیٰ اور دیگر عالمی مسائل پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
دوسری جانب امن مذاکرات میں شامل نہ کرنے پر برطانوی وزیراعظم امریکا سے ناراض ہوگئے۔ برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمرکا کہنا ہے کہ امریکا کا اقدام یورپی قومی سلامتی کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ خدشات کےبارے امریکی صدرکو آگاہ کروں گا۔ امریکا یورپ اورنیٹو کو ایک نظرسے دیکھے۔ برطانیہ اورامریکا کے بہترتعلقات ہیں۔