سونے کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں نے سرمایہ کاروں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک تولہ سونے کی قیمت تین لاکھ روپے کی سطح عبور کر گئی جو ملکی تاریخ میں سونے کی بلند ترین سطح ہے اور سونے کی خریداری جہاں ایک جانب زیورات کی تیاری کے لیے ہوتی ہے تو دوسری جانب دنیا بھر میں سونے کی خریداری ایک محفوظ سرمایہ کاری بھی سمجھی جاتی ہے، پاکستان میں اسکا بڑھتا ہوا رجحان بڑے انویسٹرز کو اس جانب کھینچ رہا ہے جسکی اہم وجہ کم عرصے میں زیادہ منافع ہے۔
آج سے چھ سال پہلے فی تولہ سونا ستر ہزار روپے کے لگ بھگ تھا جس میں تقریبا چار گنا سے زائد کا اضافہ ہوچکا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان میں موجودہ مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں دو سو ستتر کلو سونا درآمد کیا گیا لیکن مارکیٹ کے تاجر کہتے ہیں سالانہ چار ٹن کی طلب مختلف ذرائع سے پوری کی جارہی ہے۔
موجودہ صورتحال میں سونے میں سرمایہ کاری کو ہی محفوظ سمجھا جارہا ہے جس میں اب غریب کے بجائے امیر طبقہ زیادہ حصہ لے رہا ہے۔