چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بانی تحریک انصاف نے خط میں سنجیدہ مسائل کی طرف اشارہ کیا ہے۔ عمران خان چاہتے ہیں فوج اورعوام میں خلیج پیدانہ ہو۔
نمائندہ خصوصی سماء سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے خط میں لکھا ہے کہ فوج کی بڑی قربانیاں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ فوج اور عوام میں خلیج پیدا نہ ہو۔اگرچہ یہ اوپن خط ہے تاہم جن کی طرف خط لکھا ہے یہ انہی کی طرف ہے۔
شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے۔ پارٹی میں نظم و ضبط بھی قائم کرنا ضروری ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر کی اجازت نہ ملنے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی حکومت پر کڑی تنقید کی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے ارکان اگر ایوان میں بولیں بھی تو ان کی آواز میوٹ کر دی جاتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے عوامی مسائل پر مبنی سنجیدہ خط کو بھی فٹبال بنا دیا گیا۔ حکومت اپنے رویئے سے اندازہ لگا لے کہ وہ جمہوریت کو چلانا چاہتی ہے یا نہیں؟؟۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بولے موجودہ پارلیمنٹ جیسی ناکامی کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ اپوزیشن ارکان کو اغوا کیا گیا۔ اس حوالے سے قائم کمیٹی کی تحقیقات بھی سامنے نہ آئیں۔ اگر حکومت ٹکراؤ کا ارادہ رکھتی ہے تو تیاری کرلے ہم آرہے۔