پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) مشن کو ڈوزیئر اور خط بھیج دیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ڈوزیئر اور خط عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) مشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ندیم ملک لائیو میں گفتگو
سماء ٹی وی کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان کو لکھا گیا خط اور ڈوزیئر آئی ایم ایف وفد کو بھیج دیا ہے جبکہ پتن کی رپورٹ اور کورنگ لیٹر بھی آئی ایم ایف مشن کے حوالے کیا گیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ خط میں گورننس ، قانون کی حکمرانی اور ٹرانسپرنسی کے معاملات اُجاگر کیے ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد کے سامنے تمام حقائق ہونے چاہئیں، ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں ، یہ بھی خط میں لکھا ہے جبکہ الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے ثبوت ڈوزیئر میں دیئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 نومبر اور 9 مئی کے واقعات پر بانی پی ٹی آئی اور سیاسی قیدیوں بارے خط میں لکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور علی ظفرسے آئی ایم ایف وفد کی الگ ملاقات ہوگی اور ہمارے دونوں ارکان وفد کے سامنے تمام چیزیں رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 سال پہلے آئی ایم ایف وفد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ ملک میں شفاف الیکشن ہونے چاہئیں جو نہیں ہوئے۔
ڈوزئیر
پی ٹی آئی کی جانب سے بھیجے گئے ڈوزئیر میں 2024 کے عام انتخابات کا معاملہ ، خط اور پتن تنظیم کی رپورٹ شامل ہے جبکہ گورننس کے چیلنجز اور انسانی کی خلاف ورزیوں جیسے معاملات کا تذکرہ ہے۔
خط میں قانون کی حکمرانی سے جڑے معاملات کو اجاگر کیا گیا اور کورننگ خط میں ٹرانسپیرنسی کے معاملات کی طرف بھی توجہ دلائی گئی ہے۔
انتخابات میں مبینہ دھاندلی ، جمہوری اقدار کی پامالی اور نتائج میں مبینہ تبدیلی کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی پر دباؤ ڈالنے کیلئے مختلف حربوں کے استعمال کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
خط میں ملک بھر میں الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے جمع ثبوت بھی شامل کئے گئے ہیں اور بانی پی ٹی آئی کی 2023 میں آئی ایم ایف وفد سے ہونے والی ملاقات میں شفاف انتخابات پر زور کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔
غیر سرکاری تنظیم پتن کی انتخابی عمل اور نتائج سے متعلق شواہد کیساتھ رپورٹ بھیجی گئی ہے۔
خط کے متن کے مطابق ملک کی معاشی خوشحالی قانون کی حکمرانی سے جڑی ہے۔
ڈوزیئر اور خط آئی ایم ایف کے پاکستان میں نمائندہ ماہر ہنسی کے نام لکھا گیا اور اسلام آباد دفتر میں جمع کرایا گیا۔
ڈوزیئر میں بیرسٹرگوہر اورعلی ظفر کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔