پاراچنار میں راستوں کی طویل بندش کے باعث پیٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت برقرار ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اپر کرم کے مختلف مقامات پر فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل 1000 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جبکہ ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، جس کے سبب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ پیدل جانے پر مجبور ہیں۔
پیٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے پیٹرول اور ڈیزل کے دو درجن سے زائد ٹینکرز ہنگو میں روکے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ایندھن کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔ اس صورتحال کے باعث پاراچنار شہر میں پانی کی سپلائی بھی شدید متاثر ہو رہی ہے، کیونکہ زیادہ تر پانی ٹینکرز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔
ٹرانسپورٹ تنظیموں اور شہری عمائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ قافلے میں پیٹرول اور ڈیزل کے ٹینکرز کو شامل کر کے بحران کا فوری حل نکالا جائے، تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کم ہو سکیں۔
دوسری جانب پاراچنار میں ساڑھے 4 ماہ سے راستوں کی بندش کے باعث کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔ اشیاء کی شدید قلت پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
دیگر شہروں میں 50 روپے فی کلو میں ملنے والا ٹماٹر پاراچنار میں 700 روپے کلو تک جا پہنچا ہے، اسی طرح دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی 300 روپے فی کلو سے تجاوز کرگئی ہیں۔