سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جبکہ وکلا نے ججز تعیناتیوں اور 26ویں ترمیم کے خلاف احتجاج کیلئے سپریم کورٹ کا رخ کرلیا ہے۔
چھبیسویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف دیگر صوبوں سے آنے والے وکلا نجی ہوٹل سے سپریم کورٹ کے طرف رواں دواں ہیں۔ پولیس نے نادرا چوک پر اضافی نفری لگا دی۔ ریڈ زون کی طرف سے جانے والے راستے کنٹینر لگاکر بند کردیئے گئے۔ میٹرو بس سروس بھی جزوی طور پر بند ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں، سپریم کورٹ کے احاطے میں بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
سپریم کورٹ جانے کیلئے صرف مارگلہ روڈ کو کھلا رکھا گیا ہے جس سے اطراف میں شدید ٹریفک جام ہے، جبکہ جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹرو بس سروس بھی محدود کردی گئی ہے۔ میٹروبس سروس فیض احمد فیض تک چلائی جائے گی اور کشمیر ہائی وے تا پاک سیکرٹریٹ تک میٹرو بس سروس بند رہے گی۔
وکلا ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے حکومت پر احتجاج روکنے کے لیے راستے بند کرنے کا الزام عائد کیا۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ کراچی اور سندھ سے وکلا کل رات ہی اسلام آباد پہنچے تھے، مگر انہیں احتجاج سے روکنے کے لیے تمام راستے بند کر دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف ہے اور ہم اس معاملے کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ عدلیہ اور ریاست پاکستان پر حملے کے مترادف ہے۔
علی احمد کرد نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے یہ ترمیم منظور کی، انہیں شرم آنی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن میں من پسند ججز لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر وکلا اس فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس فوری طور پر موخر کرنے کا مطالبہ کیا۔
صدراسلام آبادہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ریاست علی آزاد کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 27 کلومیٹر کا علاقہ بند کیا جانا وکلا کی کامیابی اور حکومت کی ناکامی ہے ۔ پورے پاکستان سے وکلا اسلام آباد پہنچ چکے ۔ ہماری منزل شاہراہ دستور اور سپریم کورٹ آف پاکستان ہی ہے ۔ وہاں پہنچ کر اپنا احتجاج ضرور ریکارڈ کروائیں گے ۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں 8 نئےججزکی تعیناتی سمیت متعلقہ امور پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کااجلاس آج دن دو بجے ہوگا ۔ کمیشن کے رکن اور پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر اجلاس مؤخر کرنے کی درخواست کردی۔ سپریم کورٹ کے چار ججز پہلے ہی اجلاس مؤخر کرنے کی سفارش کر چکے ہیں۔