اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے سعودی عرب کے اندر فلسطینی ریاست کی تشکیل کی تجویز دے دی۔
اسرائیلی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نے دو ریاستی حل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کے لئے خطرہ ہے اور فلسطینی ریاست سعودی عرب میں بنانی چاہیے۔
نیتن یاہو سے سوال ہوا کہ کیا سعودی عرب سے اسرائیل کے تعلقات کیلئے فلسطینی ریاست ضروری ہے؟ جس پر اسرائیلی وزیر اعظم نے جواب دیا کہ فلسطینی ریاست سعودی اپنے ملک میں بناسکتے ہیں ان کے پاس زمین بہت زیادہ ہے، اسرائیل کے لئے فلسطینی ریاست کا قیام خطرہ ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ نامی ایک ریاست تھی جو حماس کے زیر قبضہ تھی اور ہم نے دیکھا کہ 7 اکتوبر کو کیا ہوا اس لئے ہمیں ریاست قبول نہیں ہے۔
مصر کی مذمت
مصر کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں نیتن یاہو کی تجویز کو سعودی خودمختاری کی براہ راست خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب کی سلامتی مصر کی ریڈ لائن ہے۔
پی ایل او کی مذمت
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن ( پی ایل او ) کے سیکرٹری جنرل حسین الشیخ نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سعودی عرب اور اس کی خودمختاری کو نشانہ بنا رہا ہے۔
حسین الشیخ نے اس تجویز کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی قرار دیا۔
الشیخ نے کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ فلسطین کی ریاست صرف فلسطین کی سرزمین پر ہوگی اور ہم مملکت سعودی عرب، اس کی قیادت اور عوام کے موقف کو سراہتے ہیں جو ہمیشہ بین الاقوامی قانونی جواز اور بین الاقوامی قانون کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔