جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ ہر ادارے کو آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاستدان کو جیل میں رکھنے کے خلاف ہوں، مخالفین کو طاقت کے ذریعے سیاست سے باہر کرنا مناسب نہیں،سیاست میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں، ماضی میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے رویے میں سختی تھی، حالات کو اعتدال پر لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
گوجر گڑھی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعت علماء اسلام کے سربراہ کا کہناتھا کہ مدارس کی رجسٹریشن میں تاحال تاخیر ہو رہی ہے،ہم ہر مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتے ہیں، عام انتخابات میں مرکز اور صوبوں میں دھاندلی ہوئی، عام آدمی کے حالات کی بہتری تک حقیقی تبدیلی ممکن نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کو بین الاقوامی معاملات کی سمجھ نہیں، غزہ میں اسرائیل اور افغانستان میں امریکا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،عوام میں شعور بیدار کرنا ہوگا تاکہ وہ اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہو سکیں۔
سربراہ جمعیت علماء اسلام کا کہناتھا کہ ملکی معیشت کی بہتری عام آدمی کی خوشحالی سے مشروط ہے، سیاست میں ملاقاتیں اور روابط ضروری ہیں، بانی پی ٹی آئی کی بے گناہی کا فیصلہ عدالتوں پر منحصر ہے، بانی پی ٹی آئی کے کیسز زیر سماعت ہیں، آج کا دن سیاہ ترین ہے، 26ویں آئینی ترمیم میں کامیابی حاصل ہوئی، جے یو آئی ف نے یہ جنگ تنہا لڑی۔
ان کا کہناتھا کہ امریکا کو افغانستان اور اسرائیل کو فلسطین میں شکست ہوئی، عالمی قوتوں کا جنگی جنون زمین بوس ہو چکا ہے۔