امریکہ نے ایران پر اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے اس نیٹ ورک پر پابندی عائد کر دی ہے جو نیٹ ورک چین کو کروڑوں ڈالر کا خام تیل فراہم کر رہا تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ایران کی سپہر انرجی اور اس سے منسلک دیگر ادارے ایرانی فوج اور دہشت گرد گروہوں کو مالی مدد فراہم کر رہے تھےایران اپنی تیل کی برآمدات سے حاصل شدہ آمدنی کو اپنے جوہری ہتھیاروں، بیلسٹک میزائلوں، اور خطے میں دہشت گرد گروہوں کی مدد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے واضح کیا کہ واشنگٹن ایران کو ان سرگرمیوں کے لیے فنڈز حاصل کرنے سے روکنے کے لیے سخت پابندیاں جاری رکھے گاامریکہ نے ایران کے پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل شعبے کو ہدف بناتے ہوئے ایگزیکٹو آرڈرز 13224 اور 13902 کے تحت پابندیاں لگائی ہیں۔
امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ایران کے لیے بین الاقوامی سطح پر تیل کی فروخت مزید مشکل ہو جائے گی، تجزیہ کاروں کے مطابق یہ امریکی اقدام ایران کی معیشت پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے اور چین کی ایرانی خام تیل کی درآمدات کو متاثر کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ نئی پابندیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ایران پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ خطے میں حماس، حوثیوں اور حزب اللہ جیسے گروہوں کو مسلح کر رہا ہے۔