نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کے انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز، ریسرچ اینڈ اینالیسس (آئی ایس ایس آر اے) نے 4 فروری 2025ء کو اپنا اسٹریٹجی پیپر جاری کیا، دستاویز کا عنوان ’’کشمیر پر اسٹریٹجک راستوں کی تلاش‘‘ ہے۔
یہ تحقیق معروف قانون دان جمال عزیز نے تحریر کی ہے، جو ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور این ڈی یو میں سینٹر آف ایکسیلینس فار انٹرنیشنل لاء کے ڈائریکٹر ہیں۔
اس پالیسی دستاویز میں کشمیر کے بدلتے ہوئے اسٹریٹجک منظرنامے کا تجزیہ کیا گیا ہے، دستاویز میں پاکستان کیلئے پالیسی سفارشات بھی پیش کی گئی ہیں۔
تقریبِ رونمائی آئی ایس ایس آر اے ہال، این ڈی یو میں منعقد ہوئی، سینیٹر مشاہد حسین سید نے بطور مہمانِ خصوصی تقریبِ رونمائی میں شرکت کی۔
تقریب کا آغاز آئی ایس ایس آر اے کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد رضا اعزاز (ہلال امتیاز)، کی تقریر سے ہوا، جس کے بعد جمال عزیز نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔
تقریب میں ڈسکشن پینل بھی شامل تھا، جس کا موضوع ’’مستقبل کی تشکیل: پاکستان کی کشمیر پالیسی کیلئے اسٹریٹجک ترجیحات‘‘ تھا۔
یہ مباحثہ جمال عزیز نے ماڈریٹ کیا جبکہ پینل میں لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عامر ریاض، محترمہ فرزانہ یعقوب، مشرف زیدی اور اسد رحیم خان شامل تھے۔
پینل کے ممبران نے پاکستان کی کشمیر پالیسی کے اسٹریٹجک ترجیحات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب میں سیاستدانوں، سرکاری عہدیداران، سینئر فوجی افسران، تھنک ٹینکس اور دفاعی اداروں کے نمائندگان، میڈیا ماہرین، وکلاء، ماہرین تعلیم، اور این ڈی یو کے سابق طلباء سمیت ایک ممتاز اجتماع شریک تھا۔
اس کے علاوہ، صدر این ڈی یو لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار (ہلال امتیاز) نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
یہ اسٹریٹجی پیپر پاکستان کی کشمیر پالیسی کے درمیانی اور طویل مدتی آپشنز کا تجزیہ اور مستقبل کیلئے ایک اسٹریٹجک سمت تجویز کرتا ہے۔ یہ تحقیق ایک سال کی محنت کا نتیجہ ہے، جس میں وسیع مشاورت، متعدد مرحلوں پر نظرثانی اور گہری تجزیاتی جانچ شامل ہے۔
تحقیق میں کشمیر کی متنازع حیثیت کو بین الاقوامی قانون کے تحت برقرار رکھنے، بھارت کے یکطرفہ اقدامات کا مؤثر جواب دینے اور عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
مباحثے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ’’پاکستان کو کشمیر کے حل میں مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے‘‘۔
مسئلہ کشمیر کا ایسا حل تلاش کرنا ہوگا جو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ، سیاسی طور پر قابلِ عمل اور پاکستان کے اسٹریٹجک مفادات اور کشمیری عوام کی امنگوں سے ہم آہنگ ہو۔
یہ اسٹریٹجی پیپر ایک عملی اور قابلِ عمل پالیسی دستاویز کے طور پر تیار کیا گیا ہے، جو بدلتے ہوئے جغرافیائی و سیاسی حالات میں پاکستان کی سفارتی، اسٹریٹجک، اور قانونی حکمتِ عملی کی راہ متعین کرے گا۔