پاکستان کے سابق کرکٹر خالد لطیف کو ہالینڈ کی عدالت نے رکن پارلیمنٹ کے قتل پر اکسانے کا جرم ثابت ہونے پر 12 سال قید کی سزا سنادی۔
پاکستانی کرکٹر خالد لطیف نے ویڈیو پیغام میں اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ گریٹ وائلڈر کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرانے کے اعلان کے بعد انہیں قتل کرنے والے کو 21 ہزار یورو (22 ہزار 500 ڈالر) انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔
ڈچ عدالت کے جج نے کہا کہ خالد لطیف جنہیں غیر حاضری میں سزا سنائی گئی، اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ وہ اپنی سزا پوری کر پائیں گے۔
ڈچ حکام نے اس کیس پر خالد لطیف سے پوچھ گچھ کوشش کی جو بے سود رہی جبکہ پاکستان سے بھی قانونی مدد کی درخواست کی گئی لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ ڈچ رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ خالد لطیف کی گرفتاری سے متعلق قابل نہیں کہ پاکستانی حکام تعاون کرنے سے انکار کریں، میں وزیراعظم سے کہوں کا کہ خالد لطیف کو پاکستان میں گرفتا رکرکے ہالینڈ کے حوالے کیا جائے۔
خالد لطیف پاکستان کی جانب سے 5 ون ڈے انٹرنیشنل، 13 ٹی 20 انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں تاہم ان پر 2017ء میں پی ایس ایل میں میچ فکسنگ کے الزام پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی تھی۔
انہوں نے پاکستان کی جانب سے اپنا آخری میچ ستمبر 2016ء میں ابوظہبی میں ویسٹ انڈیز کیخلاف کھیلا گیا۔