امریکا نے ایران کو پراکسی وار پر سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تنازعہ نہیں چاہتے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے ایران کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایرانی پراکسیوں کے کسی بھی حملے کا "فیصلہ کن"جواب دے گا۔
خیا ل رہے کہ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل اور حماس کے تنازع کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
انٹونی بلنکن نے امریکی موقف کو واضح کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تنازعہ نہیں چاہتا اور جنگ کو پھیلنے سے روکنا چاہتا ہے۔
تاہم، امریکی اہلکاروں پر کوئی بھی حملہ، چاہے وہ کہیں سےبھی ہو، اس کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ داعش کے خلاف لڑنے والے اتحاد کے ایک حصے کے طور پر عراق میں تعینات امریکی افواج پر نئے حملوں کی حمایت کر رہا ہے۔ ایرانی قیادت نے کھل کر حماس کی حمایت کی ہے، جس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر پرتشدد حملہ شروع کیا، جس سے اسرائیل کی جانب سے ایک اہم ردعمل سامنے آیا۔
سیکرٹری بلنکن نے سلامتی کونسل سے اپنے خطاب کے دوران حماس کی کارروائیوں سے معصوم جانوں بالخصوص بچوں کے ضیاع پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان المناک واقعات پر عالمی ردعمل پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا، "غصہ کہاں ہے؟ کہاں ہے بغاوت؟