پاکستان میں ماہانہ بنیاد پرمہنگائی کی شرح 9 سال دو ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کےمطابق جنوری میں مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد رہی،دسمبر میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد کی سطح پر تھی،رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں مہنگائی میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
پی بی ایس کےمطابق جون 2024 سے جنوری 2025 کے دوران مہنگائی کی شرح 6.5 فیصد رہی،گزشتہ مالی سال کے سات ماہ میں مہنگائی کی شرح 28.73 فیصد پر تھی،اکتوبر 2015 کے بعد اب تک یہ مہنگائی کی کم ترین سطح ہے،مہنگائی شہری علاقوں میں 2.7 فیصد،دیہی علاقوں میں 1.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کےمطابق گزشتہ ماہ آلو 28 فیصد، ٹماٹر 21 فیصد، سبزیاں 20 فیصد تک سستی ہوئیں،جبکہ جنوری میں انڈے 14 فیصد، پیاز 14 فیصد، دال ماش 2.63 فیصد تک سستی ہوئی،اس کےعلاوہ بیسن، دال چنا،سفید چنے،گندم کی مصنوعات،مشروبات بھی سستی ہوئے،خشک میوہ جات، دال مسور، پوسٹل سروسز، بجلی، تعمیراتی سامان بھی سستا ہوا،جنوری میں چکن 35.36 فیصد مہنگا، دال مونگ 5.43 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ کےمطابق گزشتہ ماہ مچھلی 5 فیصد، کوکنگ آئل 3.92 فیصد مہنگا ہوا،جنوری میں گھی 2.61 فیصد، شہد 1.67 فیصد تک مہنگا ہوا،میڈیکل ٹیسٹ، ایندھن، ڈینٹل سروسز، ریڈی میٹ گارمنٹس بھی مہنگے ہوئے۔