اسلام آباد ہائیکورٹ کے نئے جج جسٹس سرفراز ڈوگر نے عدالتی کام کا آغاز کر دیا ۔ لاء افسران اور سرکاری وکلا کی جانب سےجج کا خیرمقدم کیا گیا جبکہ عام وکلا جزوی ہڑتال کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جسٹس سرفراز ڈوگر کی زیر سربراہی ڈویژن بینچ نمبر ٹو میں سندھ ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس خادم حسین سومرو بھی شامل تھے ۔
جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت میں کام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دگل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عبد الخالق نے نئے جج کو خوش آمدید کہا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد آفس سے سرکاری وکیل نے بھی اپنا تعارف کرایا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر نے سب کا شکریہ ادا کیا ۔ ڈویژن بینچ نے پہلے ہی دن تین کیسز کی سماعت کی ۔
اسلام آباد بار کونسل اور بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہڑتال کی کال کے باعث اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسی فیصد سے زائد کیسز میں وکلا پیش نہیں ہوئے ۔ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ایک کیس سماعت کے لیے مقرر تھا ۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں کچھ کیسز میں وکلا کچھ میں درخواستگزار خود پیش ہوئے۔ وکلا پیش نہ ہونے پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے کیسز کی لسٹ جلد ختم ہو گئی ۔ جسٹس طارق جہانگیری ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان ، جسٹس بابر ستار ، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی عدالت میں بھی بہت کم تعداد میں وکلا پیش ہوئے۔
جسٹس انعام امین منہاس اور جسٹس اعظم خان کی عدالت میں وکلا پیش ہوتے رہے ۔ ڈسٹرکٹ کورٹس اسلام آباد میں بھی وکلا کی جزوی ہڑتال رہی ۔ وکلا تنظیموں نے کنونشن کا اعلان بھی کر رکھا ہے، کورٹس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ۔