حکومت نے کراچی والوں پر نئی بجلیاں گرانے کی تیاری کرلی۔ شہر قائد کے باسیوں کیلئے بجلی 10 روپے 32 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر نیپرا میں سماعت جاری ہے۔
وفاقی حکومت نے کراچی والوں کیلئے بجلی کی قیمت میں 10 روپے 32 پیسے اضافے کی درخواست کی جس پر نیپرا مین سماعت جاری ہے۔
بجلی کی قیمت میں اضافہ 23-2022ء کی مختلف سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں مانگا گیا ہے۔ درخواست کے مطابق اکتوبر تا دسمبر 2022ء کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں 47 پیسے اضافے جبکہ جولائی تا ستمبر 2022ء کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 4.45 روپے فی یونٹ وصولی کی درخواست کی گئی ہے۔
حکومت نے نیپرا کو کراچی والوں کیلئے چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 5 روپے 40 پیسے اضافے کی درخواست کی ہے
بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر عوام، تاجروں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
نمائندہ کراچی چیمبر آف کامرس کا کہنا بینادی ٹیرف میں اضافے سے آدھی انڈسٹری بند ہوچکی، مزید ٹیرف بڑھا تو صنعتیں مزید بند ہوجائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے صنعتی و گھریلو صارفین بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر سیخ پا ہوگئے۔ نیپرا اتھارٹی کو دوران سماعت قیمتوں میں اضافے پر شکایات کے انبار لگادیئے، صارفین نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست کو مسترد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بھی صارفین کو تحفظ دینے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سب سے مہنگی بجلی بناتا ہے، حقیقت میں کے الیکٹرک کا لائسنس کینسل ہونا چاہئے تھا، کے الیکٹرک نے اربوں روپے کی انویسٹمنٹ کا کہا، اب تک کے الیکٹرک نے سرمایہ کاری نہیں کی، کیسے لائسنس آگے دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ بجلی چوری میں براہ راست کے الیکٹرک ملوث ہے، لائن لاسز، نقصانات اور بہت کچھ وصولیاں صارفین سے ہو رہی ہیں، کے الیکٹرک مافیا کا ساتھ دے رہی ہے، مجرمانہ کارروائی میں ملوث ہے۔