جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں 3 ملزمان کی درخواست بریت خارج ہوگئی جبکہ مزید ایک گواہ کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔
عدالت نے لائسنس معطل ہونے کے باوجود وکالت نامہ جمع کرانے پر مشال یوسفزئی کا کیس مزید انکوائری کے لئے بار کونسل خیبرپختونخوا کو بھجوا دیا اور کے پی بار کونسل کی انکوائری مکمل ہونے تک مشال یوسفزئی کے اس مقدمہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
بدھ کے روز انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی جس کے دوران 3 ملزمان ناصر محفوظ ، سعد سراج اور نوید عمر ستی کی درخواست بریت خارج کردی گئی جبکہ کیس میں مزید ایک گواہ کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔
عدالت نے ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت سے متعلق بشریٰ بی بی کی درخواست پر جیل سپریٹنڈنٹ سے جواب طلب کیا اور بانی پی ٹی آئی کی وکیل مشال یوسفزئی کا معاملہ بارکونسل خیبرپختونخوا کو بھجواتے ہوئے ان کے خلاف ریفرنس پر مزید انکوائری کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت نے بار کونسل کی انکوائری مکمل ہونے تک مشال یوسفزئی کے مذکورہ مقدمہ میں داخلے پر پابندی بھی عائد کی۔
آئندہ سماعت پر استغاثہ ڈیجیٹل شواہد انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرے گا اور ڈیجیٹل شواہد پر مشتمل 13 یو ایس بیز کی نقول وکلا صفائی کو فراہم کی جائیں گی جبکہ شواہد میں سی سی ٹی وی فوٹیجز، شہریارآفریدی اورصداقت عباسی کےبیانات کی ویڈیوز شامل ہیں۔
بعدازاں، کیس کی مزید سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی گئی۔