حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے چوتھے دور پر اسپیکر قومی اسمبلی نے فریقین کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا ہے سردار ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر سے رابطہ کیا اور اجلاس میں شرکت کی دوبارہ دعوت دی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اوراسد قیصر سے رابطہ کیا اسپیکر کی کل حکومت اپوزیشن مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کی دوبارہ دعوت دی، اسپیکر نے پی ٹی آئی قیادت سے بات چیت میں کہا کہ مذاکرات کی میز پر ہی بیٹھ کر معاملات حل ہوں گے۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے چوتھی بیٹھک میں شرکت سے صاف انکار کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ سات روز گزر گئے کمیشن کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا اب فوٹو سیشن کیلئےنہیں بیٹھنا۔ ہم ہائے ہیلو کے لیے فوٹو سیشن کے لیے نہیں آرہے نہ اس کو ان کو رسمی کرنا چاہیے یہ بڑا سیریس ایشو تھا پہلے دن سے ہم کہہ رہے تھے کہ بہت امپورٹنٹ ایشو ہے۔ نہ حکومت نے اناؤنس کیا اور نہ جو سات دن ہےاس کے اندر کوئی اور اسٹیپ گورنمنٹ نے لیا لہذا نہیں جائیں گےدو مطالبات کے لیے مذاکرات ختم ہو گئے۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے نہ آئے تو تحریری جواب اسپیکر کو جمع کروا دیں گےپہلی اجلاس 23 دسمبر ، دوسری 2جنوری اور تیسری 16 جنوری کوہواتھا پی ٹی آئی کا 9مئی اور26 نومبر کے واقعات پر عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ترجمان عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں سیون ورکنگ ڈیز کا وہ لکھ کر دے گئے تھے ڈسکشن ہوئی جو کل پورے ہو رہے ہیں تو وہ نہیں آئیں نہ ائیں ان کی مرضی ہے ہم اب کسی کا نہ کوئی انتظار کریں گے نہ چھت پر کھڑے ہو کر کسی کو آواز نہیں کہ آؤ ۔ہم کسی کو بلائیں گے نہ ہم کسی کو پکاریں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت بات چیت کا آغاز دسمبر میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے مذاکرات میں تعاون کی پیش کش کے بعد ہوا تھا۔ حکومتی اتحاد اور تحریک انصاف کی مذاکراتی کمٹیوں کی پہلی بیٹھک23 دسمبر کو لگی۔ 2جنوری کو مذاکرات کا دوسرا دور ہوا۔ پی ٹی آئی نے 16جنوری کو تیسرے اجلاس میں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا تھا جس میں9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر عدالتی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔