چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے اعتراض کے باوجود افسران کیلئے گاڑیاں خریدنے کا اعلان کردیا، کہتے ہیں کہ نوجوان افسران کیلئے کاریں خریدی جائیں گی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نوجوان افسران کیلئے کاریں خریدی جائیں گی، آپریشنز اور سیلز ٹیکس چیکنگ کیلئے افسر کا وزٹ ضروری ہوتا ہے، کمیٹی کے اعتراض کا احترام سے شافی جواب دیا ہے، ٹیکس اہداف پورے کریں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی افسران کیلئے گاڑیوں کی خریداری ٹیکس اہداف پورے ہونے سے مشروط کرنے کی ہدایت کی تھی۔
کراچی میں سب سے زائد ٹیکس کلیکشن کے حوالے سے ایف بی آر چیئرمین نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں بڑی کمپنیز کے ہیڈ کوارٹرز ہیں، یہاں ملٹی نیشنلز کے بھی ہیڈ کوارٹرز ہیں، ٹیکس کلیکشن کا عمل اُدھر سے ریکارڈ میں آتا ہے۔
کراچی سے زائد ٹیکس آنے لیکن رقم نہ لگنے پر ایف بی آر چیئرمین سے سوال کیا گیا جس کا انہوں نے جواب دیا کہ یہ معاملہ مالی، فیڈرل ازم اور آئین میں طے ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹریکنگ سسٹم ٹرک کے ساتھ گاڑیوں میں بھی 2 سے 3 مہینے میں نصب ہوجائے گا، سیمنٹ کی قیمت کے معاملے پر مسابقی کمیشن کو کام کرنا چاہئے۔