پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان سے ملاقات کے بعد حکومت سے مذاکرات میں پیشرفت کو جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط قرار دے دیا۔
اتوار کے روز حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات کی تیسری بیٹھک کھٹائی میں پڑنے کی وجہ بننے والی ملاقات آخر ہوگئی اور اڈیالہ جیل میں پہلے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ڈیڑھ گھنٹے تک بانی پی ٹی آئی سے کانفرنس روم میں ون آن ون ملاقات ہوئی اور اس دوران کمیٹی کے دیگر ارکان کو دیگر چار ملاقاتی ارکان کمیٹی کو ایڈمن بلاک میں روک کر رکھا گیا ۔
بعدازاں بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی کے پانچوں اراکین سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی ، بیٹھک کے بعد علی امین گنڈا پور فوری چلتے بنے جبکہ دیگر ارکان نے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی اور بتایا سات رکنی کمیٹی کے دو ارکان سلمان اکرم راجہ اور حامد خان اڈیالہ نہ پہنچ سکے ، انہوں نے رات ہی آگاہ کردیا تھا ۔
حامد رضا نے ملاقات من پسند ماحول میں نہ ہونے کا شکوہ کیا اور بتایا بانی پی ٹی آئی نے گائیڈ لائنز دے دی ہیں اور حکومت سے مذاکرات میں پیشرفت کو جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط قرار دیا۔
صاحبزادہ حامد رضا خان کی گفتگو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی مگر کنٹرولڈ ماحول میں تھی تاہم انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے کچھ گائیڈ لائنز دی ہیں اور کہا کہ بہتر ہے 9 مئی اور 26 نومبر پر غیر جانبدار کمیشن بنے، سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کی بات کر رہے ہیں، دوسرے فریق کو آگاہ کریں گے کہ تیسرے راؤنڈ کے لئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو آگاہ کریں گے کہ جوڈیشل کمیشن کی تیاری کر کے آئیں، جوڈیشل کمیشن پر بات چیت کریں گے، یہی پہلا مرحلہ ہے، اگر جوڈیشل کمیشن نہ بنے تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے، اب بال حکومت کی کورٹ میں یے،جتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھا دی، ڈیڈ لائن 31 جنوری ہی ہے ، توسیع کا اختیار صرف بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیش رفت ہو گی تو پھر بانی پی ٹی آئی ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے قید کارکنان کی رہائی کی بات کی ہے، انہوں نے اپنی رہائی کی بات نہیں کی ، یہ مطالبہ کمیٹی کا ہے، یہ ان کے چاہنے والوں کی طرف سے ہے اور یہ ہماری ڈیمانڈ ہے، کوئی ایگزیکٹو آرڈر یا این آر او نہیں بلکہ بانی پی ٹی آئی مقدمات کا سامنا کرکے باہر آئیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آیا تو ہمارے رویوں میں تلخی تو آئے گی تاہم بانی پی ٹی آئی نے مکمل اختیار دے دیا ہے اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے دستخط ہوں گے۔