پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے مطالبہ کیا ہے کہ اس وقت ملک میں شفاف انتخابات ہونے چاہییں۔
منگل کے روز اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کو دوٹوک کہا تھا کہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی جائے، ہم آزادنہ ماحول میں مذاکرات چاہتے ہیں لیکن ابھی تک حکومت کی طرف سے اطلاع نہیں ملی اور حکومت کی سنجیدگی اس سے معلوم ہوگی کہ وہ ہماری ملاقات کروائیں۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ چھوٹے کمرے میں کیمرے لگے ہوتے ہیں ہماری باتیں سنی جا رہی ہوتی ہیں، حکومت کی سنجیدگی تب پتہ چلے گی جب بغیر مداخلت ملاقات ہوگی، 26 نومبر کے سانحہ اور 9 مئی سانحہ کی آزادانہ جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور ہم چاہتے ہیں میرٹ پر بانی پی ٹی آئی اور دیگر اسیران کو رہائی ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کی ضمانت میں پراسیکیوٹر مداخلت نہ کریں، ہماری ضمانتوں کے معاملے میں مداخلت ہورہی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ 2 سال میں 20 لاکھ لوگ بیرون ملک چلے گئے جبکہ 14 ارب ڈالر ملک سے باہر گیا ، بیروزگاری عروج ہے 450 ارب کی ریونیو کلیکشن میں کمی ہے، حکومت 1 ارب ڈالر کیلئے کشکول لیے پھر رہی ہے، اس وقت ملک میں شفاف انتخابات ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے حوالے سے ہمارا کسی سے رابطہ نہیں ہوا، بہتر ہوگا کہ وہ خود ہی چلے جائیں۔
بیرسٹر گوہر
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے ایک کمیٹی بنا کر مذاکرات کا دروازہ کھول دیا تھا ، ہمارے پاس حکومت کے خلاف چارج شیٹ کی لمبی فہرست ہے ، ہمارے لوگوں کی شہادتیں ہوئیں کئی لوگ لاپتہ ہیں ، عمران خان نے کہا تھا کہ دو نکات پر مذاکرات چاہتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج ضروری بات کرنا چاہتے ہیں اور کچھ خبروں کی وضاحت چاہتے ہیں، یہ کہا جاتا ہے کہ شاید کسی ڈیل کی وجہ سے 190 ملین پاؤنڈ کیس کی اگلی تاریخ ملی نہ تو بانی پی ٹی آئی کسی کی وجہ سے جیل سے باہرآئیں گے اور نہ ہی یہ کیس لیٹ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کی 2 ملاقاتیں ہوئیں، ابھی تک ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی ، تحریری یا زبانی مطالبات کی وجہ سے مذاکرات رکنے نہیں چاہیں، سول نافرمانی کی تحریک آج بھی جاری ہے۔
سینٹیر شبلی فراز اور سلمان اکرم راجا
پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام کی کمر ٹوٹ گئی ، یہ حکومت 4 سے 6 مہینے کی ہے ، حکومت سے اصلاحات سمیت کچھ نہیں ہوگا۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت مٹی پاؤ پالیسی پر عمل پیرا ہے، جو زخم لگ چکے ، حکومت وہ زخم بھرے، اپنے حق کیلئے لڑتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں، الیکشن سے متعلق ہمارے کیسز نہیں سنے جا رہے معاملات آگے نہیں بڑھ رہے، ہم چاہتے ہیں جلد از جلد الیکشن ہوں۔