انسانی اسمگلنگ کے شبہے میں کراچی ایئرپورٹ سے ایک دن میں 30 افراد کو آف لوڈ کردیا گیا۔ حکام کے مطابق آف لوڈ کئے گئے بیشتر افراد انسانی اسمگلنگ کا نشانہ بننے جارہے تھے۔
انسانی اسمگلنگ کے شبہے میں کراچی ایئرپورٹ سے ایک دن میں 30 افراد کو مختلف طیاروں سے آف لوڈ کردیا گیا، آف لوڈ کئے گئے بیشتر افراد انسانی اسمگلنگ کا نشانہ بن سکتے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ متعدد مسافروں کو دستاویزات میں شک کی بناء پر گھروں کو جانے کی اجازت دیدی گئی، زیرحراست متعدد افراد انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل منتقل کردیئے گئے۔
حکام کے مطابق سعودی عرب کے عابد علی کا نام آئی بی ایم ایس کی اسٹاپ لسٹ میں شامل تھا، سرکاری ملازم سلمان ریاض این او سی کے بغیر ملازمت ویزا پر سعودی عرب جارہے تھے، سعودیہ کے مسافروں آفتاب احمد، محمد خلیل، محمد ریاض، احمد خان کی دستاویزات نامکمل تھیں، آذربائیجان کے مسافر محمد حسن پر یورپ کیلئے انسانی اسمگلنگ کا شبہ تھا، مسافر شوکت کے پاس عمان کی ہوٹل بکنگ اور اخراجات کی رقم نہ تھی، عمان کے مسافر حمزہ جاوید کے پاس ورک ویزے سے متعلق دستاویزات نامکمل تھیں۔
رپورٹ کے مطابق عمرہ کے مسافر اقبال، عمران، مجاہد، عمران اور اعجاز پر بھی انسانی اسمگلنگ کا شبہ تھا، فضل، حسین، نجف، لیاقت، کاشف، انزل، اویس، محسن، شبیر نامکمل دستاویز پر آذربائیجان جارہے تھے، بابر خلیل نامکمل دستاویزات کے ساتھ ورک ویزے پر عمان جاتے ہوئے آف لوڈ کئے گئے، دبئی کی مسافر سائرہ بانو وزٹ کے اخراجات، قیام اور وجوہات پیش نہ کرسکیں، جس پر انہیں بھی آف لوڈ کردیا گیا۔
حکام کے مطابق نائیجیریا کے مسافر دانیال ثاقب، سید بلال حسین کے پاس ورک ویزے نہیں تھے، صدف مصطفیٰ، محمد اعجاز کے پاس تنزانیہ کی ہوٹل بکنگ اور اخراجات نہیں تھے، سعودیہ وزٹ کے مسافر فیض کے پاس سفری اخراجات اور ہوٹل بکنگ نہیں تھی، جس پر انہیں بھی آف لوڈ کیا گیا۔