مہنگی بجلی کے باعث صارفین کی بڑی تعداد نیشنل گرڈ سے منہ موڑنے لگی اور شمسی توانائی کے استعمال کا رجحان بڑھ گیا جبکہ سولر انرجی کی نیٹ میٹرنگ درخواستیں بجلی کی مجموعی پیداواری صلاحیت سے بھی زیادہ ہوگئیں۔
58 میگا واٹ سے زائد کی 47 ہزار 42 درخواستیں ڈسکوز کے پاس زیر التوا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
نیپرا دستاویز کے مطابق ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی پیداواری صلاحیت 46 ہزار میگاواٹ تک ہے جبکہ 58 ہزار 822 میگا واٹ کی نیٹ میٹرنگ درخواستیں منظوری کی منتظر ہیں ، سب سے زیادہ 1363 درخواستیں اسلام آباد ریجن میں زیر التوا ہیں جن میں 12 ہزار 276 میگا واٹ کی نیٹ میٹرنگ کیلئے استدعا کی گئی ہے ۔
کےالیکٹرک میں 10ہزار میگاواٹ سے زائد کی 773 نیٹ میٹرنگ درخواستیں زیرالتوا ہیں اور گوجرانوالہ ریجن میں 6282 میگاواٹ کی 117 ، لاہور ریجن میں 6143 میگا واٹ کی 699 جبکہ فیصل آباد ریجن میں 12 ہزار 399 میگاواٹ صلاحیت کی 871 نیٹ میٹرنگ درخواستیں التوا کا شکار ہیں ۔
دستاویز کے مطابق نیٹ میٹرنگ کے نرخ زیادہ ہونے سمیت دیگر وجوہات کے باعث کمپنیاں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہیں۔
نیپرا نے بڑے منصوبے لگانے کے بجائے عام سولر صارفین کی حوصلہ افزائی کرنے اور نظرثانی شدہ متوازن ٹیرف اسٹرکچر بنانے پر بھی زور دیا ہے ۔