مشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی قیادت مختلف اجلاسوں میں شریک ہوتی ہے،اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کےمذاکرات کیخلاف نہیں ہے پی ٹی آئی کاکوئی بھی بندہ ایگزیکٹوآرڈرکےتحت جیل نہیں ، جوڈیشل کمیشن ٹرمزآف ریفرنس کی اہمیت ہوگی۔
وزیراعظم کےمشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے سماء نیوز کے پروگرام ''دو ٹوک" اینکر کرن ناز کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہراجلاس کےبعدبات کی جاتی ہے کہ آپریشن کافیصلہ ہواہےیاہوگا،سیکیورٹی فورسز ہر روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کر رہی ہیں، فورسز کے جوان آئےر وزجانوں کےنذرانے پیش کر رہےہیں، دہشتگردوں کے خاتمے تک آپریشنز ہوتے رہیں گے، عالمی قانون ہےکہ کسی طرف سےحملےکا خطرہ ہےتو تحفظ کیلئےکارروائی ہوسکتی ہے۔
مشیربرائے سیاسی امور راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی صورتحال ہوئی تو فورسزحالات کےمطابق فیصلہ کریں گی، ماضی میں بات ہوئی تھی کہ رقم دے کر دہشتگردوں سے جان چھڑالیں،اُس وقت کےآرمی چیف،ڈی جی آئی نےپارلیمنٹ میں آ کربریفنگ دی تھی، افغانستان سے کہا گیا تھا جو لوگ ہتھیار ڈالنےکو تیارہیں انہیں واپس آنے دیا جائے، اگرکالعدم تنظیم پر یقین ہوتا تو10ارب کی رقم بڑی نہیں تھی، دہشتگردوں کی دوسری جگہ منتقلی کے بعدبھی حملےنہ کرنے کا یقین نہیں تھا۔
راناثنااللہ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ مذاکرات کاجلدنتیجہ نکلےیانہیں،یہ پریکٹس چلتی رہنی چاہیے،اسٹیبلشمنٹ کی قیادت مختلف اجلاسوں میں شریک ہوتی ہے، اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کےمذاکرات کیخلاف نہیں، اسٹیبلشمنٹ نے یہ بھی نہیں کہاکہ آپ مذاکرات کریں،مذاکرات میں جوبھی بات ہوتی ہے ہم وزیراعظم کورپورٹ کرتے ہیں، نواز شریف سے بھی چیزیں شیئرکی جاتی ہیں، پی ٹی آئی کہتی ہے ہمارے لوگوں کو رہاکریں ہم پوچھیں گے کیسے رہا کریں؟
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کاکوئی بھی بندہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت جیل میں نہیں،پی ٹی آئی کہتی ہےحکومت ہمارے لوگوں کی رہائی میں حائل نہ ہو،جوڈیشل کمیشن بنایا جاسکتا ہےلیکن ٹرمزآف ریفرنس کی اہمیت ہوگی، پوری کوشش ہوگی کہ مذاکرات آگے بڑھیں، آرمی ایکٹ کےتحت سزااورجزاکامعاملہ بالکل علیحدہ ہے، علی امین نےکل پی ٹی آئی کارکنان کے لاپتہ،جاں بحق افراد کا معاملہ اُٹھایا۔
لیگی رہنما رانا ثناءاللہ کا کہنا تھاکہ ہم نے کہا کہ لاپتہ اور جاں بحق افرادکی فہرست دیں،پی ٹی آئی کےپاس لاپتہ اورجاں بحق کارکنان کی کوئی فہرست نہیں،پی ٹی آئی فہرست کم ازکم میڈیاکو تو دے، پی ٹی آئی کہہ رہی ہے26 نومبر کو لاشیں گریں، الزام اداروں پر لگا رہے ہیں ،26نومبرکولاشیں نہیں گریں،ثبوت ہیں توسامنےلائیں،انٹرنیٹ کی اسپیڈ پر سب شکایت کررہےہیں،وزارت جووضاحت دےرہی ہےاس سےلوگ مطمئن نہیں ہورہے۔
وزیراعظم کےمشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ نے سماء نیوز کے پروگرام ''دو ٹوک" اینکر کرن ناز کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہانٹرنیٹ اسپیڈپروفاقی کابینہ میں بھی بات ہوئی ہے،میں نےشزافاطمہ کوکہااپنی بات میں وزن پیدا کریں، وزیراعظم چاہتےہیں کہ انٹرنیٹ اسپیڈبہترکی جائے۔