اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی مخالفت کردی۔
محمود خان اچکزئی نے علامہ ناصر عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جن کے پاس اختیار ہی نہ ہو، اُن سےمذاکرات کا کیا فائدہ؟، جب بانی پی ٹی آئی نے مجھے نامزد کیا تھا تب بھی مذاکرات کیخلاف تھا، میں کہا تھا یہ ناجائزحکومت ہے اِس کے ساتھ مذاکرات سے پیچھےہٹ جاؤ۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام اداروِں کو کانفرنس میں مدعو کیا جائے، گول میز کانفرنس میں بحث کرکےملک کے مسائل کا حل نکالا جائے، ہم سمجھتےہیں پارلیمنٹ میں مذاکرات ہونےچاہیے، بانی پی ٹی آئی نےکہا ہےجوڈیشل کمیشن بنایا جائےاس میں غلط بات تونہیں، آئین کہتا ہے طاقت کا سرچشمہ عوام ہوگی،آئین توڑنا بنیادیں اکھاڑنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اندرونی طور پر کمزور ہوگیا ہے، جو بھی آئین سے کھلواڑ کرے گا ،ہم اُس کی مخالفت کریں گے، ملک میں جمہوریت ہوگی اور آئین کی بالادستی ہوگی تو ہی ملک چلے گا۔