ملک میں تعمیراتی سریے اور سیمنٹ کی تازہ قیمتیں سامنے آگئیں۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق آج لوکل سریے کی کم از کم قیمت 2 لاکھ 26 ہزار اور زیادہ سے زیادہ قیمت 2 لاکھ 32 ہزار روپے فی ٹن ہے۔
کراچی میں سریے کی فی ٹن قیمت 2 لاکھ 32 ہزار، لاہور میں فی ٹن قیمت 2 لاکھ 82 ہزار، ملتان میں فی ٹن قیمت 2 لاکھ 26 ہزار روپے ریکارڈ کی گئی۔ اسلام آباد میں سریے کی فی ٹن قیمت 2 لاکھ 30 ہزار روپے، فیصل آباد میں 2 لاکھ 26 ہزار روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔
دوسری جانب برانڈڈ سریے کی مارکیٹ میں کم از کم قیمت 2 لاکھ 46 ہزار فی ٹن اور زیادہ سے زیادہ قیمت 2 لاکھ 254 ہزار فی ٹن ریکارڈ کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نومبر سے ابتک تعمیراتی سریے کی اوسط فی ٹن قیمت میں 5 سے 8 ہزار روپے کی کمی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ سال 2024 کے آغاز میں ملک میں فی ٹن سریے کی قیمت 3 لاکھ 5 ہزار روپے تک پہنچ گئی تھی تاہم ڈالر کی قدر میں کمی کے بعد تعمیراتی سریا کی قیمت میں سالانہ بنیادوں پر 50 ہزار روپے کی کمی ہوگئی ہے۔
دوسری جانب دسمبر 2024 میں ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتہ کے دوران معمولی کمی ہوگئی۔ ملک کے شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت1433روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ ملک کے جنوبی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1385روپے رہی۔
اسلام آباد میں اس عرصے کے دوران سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت1397روپے، راولپنڈی1388روپے، گوجرانوالہ1450 روپے، سیالکوٹ 1430روپے، لاہور 1493روپے، فیصلآباد 1430روپے، سرگودھا1420روپے، ملتان 1441روپے، بہاولپور 1477روپے، پشاور1450 روپے اوربنوں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت1390روپے ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت1340روپے، حیدرآباد1340 روپے، سکھر1450روپے، لاڑکانہ 1400روپے، کوئٹہ 1435روپے اور خضدار میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت1347روپے ریکارڈکی گئی۔
سریا خریدتے وقت فراڈ سے کیسے بچا جائے؟
دھوکا کھانا اور دھوکا دینا، شوق بھی اور کاروبار بھی۔ صدیاں گزرگئیں ، دھوکا دینے والے بھی ختم نہیں ہوئے اور دھوکا کھانے والے تو خیر سے بہت زیادہ ہیں۔
اکثر جب گھر بنانے یا دیگر تعمیرات کرنے کا وقت آتا ہے تو سریا خریدتے وقت بہت سے لوگوں کو دھوکا بازوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، یعنی آپ کو گھٹیا کوالٹی بیچی جاسکتی ہے، قیمت مہنگی بتائی جاسکتی ہے یا وزن میں کمی بھی ہوسکتی ہے۔
ایسے میں ضروری ہے کہ آپ کو ان تمام چیزوں کے بارے میں معلومات ہو۔ اس لیے آپ کی مدد کے لیے آسان الفاظ میں آپ کو فراڈ سے بچنے کا طریقہ بتایا جارہا ہے، اسے ضرور یاد رکھیں۔
سب سے پہلے تو یاد رکھئے کہ جس سریے پر چھوٹی چھوٹی شاخیں سی نکلی ہوں، جان لیجیے کہ وہ سریا کچرے سے بنا ہوا ہے وہ ہرگز مت خریدیں، اس کے علاوہ سریے کی ہر لینتھ کے اوپر ایک کونے پر اس کی تفصیل لکھی ہوتی ہے اسے غور سے پڑھیں، کیونکہ 60 گریڈ کا سریا 40 گریڈ کے سریے سے مہنگا ہوتا ہے تو کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ کو 60 کا بتا کر 40 پکڑایا جارہا ہے۔
وزن جاننے کے فارمولے
پاکستان میں 3 سوتر سے 8 سوتر تک کا سریا استعمال ہوتا ہے، ان میں سے بھی عام گھروں میں 3 اور 4 ہی زیادہ استعمال ہوتا ہے، تین اور چار کا سریا چھت، سیرھی، چھوٹے کالمز، چھوٹے بیمز وغیرہ میں جبکہ بڑے بیم یا بڑے کالمز میں 6 سوتر کا سریا استعمال ہوتا ہے۔
تین سوتر کی ایک 40 فٹ بار کا کل وزن 6.8 کلو ہوتا ہے یعنی 6 کلو اور 800 گرام، جبکہ تین سوتر کے سریے کے ایک فٹ کے پیس کا وزن 170 گرام ہوتا ہے۔
چار سوتر کے 40 فٹ بار کا وزن 12.10 کلو یعنی 12 کلو اور 100 گرام جبکہ ایک فٹ کے پیس کا وزن 302 گرام ہوتا ہے۔ پانچ سوتر کی ایک 40 فٹ بار کا وزن 18.90 یعنی 18 کلو اور 900 گرام جبکہ ایک فٹ کے پیس کا وزن 476 گرام ہوتا ہے۔
چھے سوتر کی 40 فٹ لینتھ کا کل وزن 27.22 یعنی 27 کلو اور 220 گرام جبکہ ایک فٹ پیس کا وزن 680 گرام ہوتا ہے۔ سات سوتر کی 40 فٹ لینتھ کا کل وزن 37.05 یعنی 37 کلو اور 050 گرام جبکہ ایک فٹ کے پیس کا وزن 930 گرام ہوتا ہے۔ 8 سوتر کی 40 فٹ لینتھ کا کل وزن 48.39 یعنی 48 کلو 390 گرام اور ایک فٹ کے پیس کا وزن 1.21 یعنی ایک کلو 210 گرام ہوتا ہے۔
اب آپ جب بھی سریے خریدیں تو وزن کرا لینے کے بعد اس کی باریں گنیں مثال کے طور پر آپ 4 سوتر کی 10 باریں لیتے ہیں جن میں سے ہر ایک کی لمبائی 40 فٹ ہے، ان کے وزن کا فارمولا آپ کے پاس موجود ہے 12.10×10 = 121 کلو۔
اب اگر یہ 121 کلو ہے پھر تو ٹھیک یا اس میں زیادہ سے زیادہ چار سے پانچ کلو اوپر نیچے ہوجانے کی رعایت موجود ہے (وجہ سریے کی میکنگ اور پڑے پڑے تھوڑا زنگ لگ جانے کی صورت میں معمولی وزن کا کم ہونا) لیکن اگر 4 سوتر کی 40 فٹ کی 10 باروں کا وزن 100 کلو بن رہا ہے تو سمجھ جائیں آپ کو چونا لگایا جارہا ہے، اور یہ سریے کے ٹھیے یا فیکٹری والا رانگ نمبر ہے۔