چیئرمین اوگرا مسرور خان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں اور دفاعی ضروریات کے لیے بھی کسی قسم کی کمی نہیں ہے۔
سید مصطفیٰ محمود کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کے معیار اور پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے بتایا کہ پیٹرولیم اور گیس سیکٹر کو پائیدار بنیادوں پر چلانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور انہوں نے انکشاف کیا کہ گیس کے استعمال میں کمی کے باعث کچھ گیس فیلڈز کو بند کیا جا رہا ہے جبکہ گیس سیکٹر کے لیے ایک نیا جامع پلان تیار کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین اوگرا نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بینچ مارک پی ایس او سے لیا جاتا ہے اور پورے ملک میں یکساں ریٹ یقینی بنانے کے لیے فریٹ مارجن عائد کیا جاتا ہے۔
کمیٹی رکن نوید قمر نے فریٹ مارجن کے غلط استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس پرانے طریقہ کار پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔
مسرور خان نے بتایا کہ آئل سیکٹر میں آئی ٹی کے استعمال پر کام جاری ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے نمائندوں نے بریفنگ میں کہا کہ انہوں نے مارجن میں 2 روپے 2 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی لیکن اوگرا نے 1 روپے 40 پیسے اضافے کی سفارش کی، جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوا۔