فیصل آباد میں مرغی 600 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی جبکہ جھنگ میں مرغی کا گوشت 650 روپے فی کلو تک پہنچ گیا۔
شادی سیزن میں مرغی کی طلب بڑھ گئی، پولٹری مافیا نے قیمتوں کو پر لگادیئے، فیصل آباد میں چکن کے دام ایک بار پھر بڑھ گئے، ایک ہفتے میں 150 روپے سے زائد اضافہ ہوگیا، فی کلو قیمت 620 روپے تک پہنچ گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مرغی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، گوشت کیسے خریدیں، ہماری اتنی سکت ہی نہیں۔
اچانک بڑھتی قیمتوں نے دکانداروں کو بھی پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ڈیمانڈ بڑھتی ہے تو پولٹری مافیا مختلف حیلے بہانے کرکے قلت پیدا کرتے ہیں اور قیمتیں بڑھا دیتے ہیں۔
فیصل آباد میں مرغی کے گوشت کی من مانی قیمتوں کیخلاف ضلعی انتظامیہ نے بھی چپ سادھ لی ہے۔
دوسری جانب جھنگ کی مارکیٹ میں بھی مرغی کے گوشت کی قیمت 650 روپے کلو تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں مرغی کے گوشت کے نرخ 250 روپے فی کلو بڑھ گئے۔
پولٹری فارم مالکان نے بڑھتے داموں کی بڑی وجہ چوزے کی قیمت میں 3 گنا اضافہ قرار دے دیا۔ فارم مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے چوزہ زیادہ سے 90 روپے تک مل جاتا تھا، اب اسی چوزے کی قیمت 220 روپے تک پہنچ گئی ہے، جو 300 روپے تک بھی جاسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 420 روپے میں فارم سے ملنے والی مرغی پر آڑھتی 30 روپے اپنا کمیشن رکھتے ہیں، جس کے بعد دکاندار مرغی کے گوشت کو 650 روپے میں فروخت کررہے ہیں، جبکہ سرکار نے فی کلو کا دام 590 روپے مقرر کیا ہوا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومتی سطح پر مرغی کی قیمتوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو غریب آدمی سستے پروٹین سے بھی محروم ہوجائے گا۔