وفاقی وزیر اطلاعات عطا ء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ملٹری کورٹس کے معاملے پر عالمی قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔
اپنے حالیہ بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج ہم سب قائداعظم محمد علی جناح کا یوم ولادت منا رہے ہیں جبکہ دنیا بھر کی مسیحی برادری کرسمس کی خوشیاں منارہی ہے اور اس موقع پر ہم مسیحی بہن بھائیوں کو کرسمس کی مبارکباد دیتے ہیں جبکہ پوری قوم کو قائداعظم محمد علی جناح کا یوم ولادت مبارک ہو۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ملک کو ہمیشہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش کی ہے، وزیراعظم نے بھی قائداعظم کے یوم ولادت اور کرسمس کی مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان کو مل کر عظیم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو دن سے ملٹری کورٹس پر معاملہ چل رہا ہے، تحریک انتشار ( پی ٹی آئی ) نے ملٹری کورٹس کا معاملہ باقاعدہ متنازعہ کرنے اور اس پر سیاست کی کوشش کی، ملٹری کورٹس میں ٹرائل تب ہوتا ہے جب کسی دفاعی ادارے پر حملہ کیا ہو اورر 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس، مردان ، قلعہ بالا حصار پر حملے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور دفاعی ادارے پر حملے کی صورت میں پھر اس ادارے کی ذمہ داری ہوتی ہے جیسے ریلوے میں سفر کے دوران کوئی جرم ہو تو اس کا مقدمہ ریلوے پولیس کرتی ہے، منشیات کے حوالے سے جرم کریں تو اینٹی نارکوٹکس سزا دیتی ہے اسی طرح فوج کے زیر انتظام جگہ پر حملے کرنے پر آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کا ٹرائل ہوا اور انہوں نے اپنے دور میں ملٹری کورٹس کے فضائل بیان کیے جبکہ انہوں نے کہا تھا ٹرائل ملٹری کورٹس میں نہ کریں تو پھر کہاں کریں لیکن اب ملک سے باہر بھی ملٹری کورٹس کیخلاف لابنگ کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے ایکٹ کے مطابق یہ ملٹری ٹرائل ہوتے ہیں اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہوتے ہیں ، ملٹری کورٹس میں فیئر ٹرائل جتنے تمام حقوق حاصل ہیں، وکیل کرنے کا حق دیا جاتا ہے اور فیملی تک دسترس دی جاتی ہے جبکہ ریکارڈ تک رسائی دی جاتی ہے اور اپیل کا حق بھی دیاجاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ رائٹ ٹو فیئر ٹرائل کے 4، 5 لوازمات پورے ہیں، ملٹری کورٹ حکم کیخلاف ملٹری کورٹ کے جج کو اپیل کی جاتی ہے، پھر اس کے بعد ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن کر سکتے ہیں، یہ تمام تر حقوق آپ کو حاصل ہیں، رائٹ آف اپیل، ہائیکورٹ کے پاس جانے کا حق ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک انتشار کی طرف سے واویلا کیا جا رہا ہے اور ترجمان کہہ رہے ہیں یہ بڑا ظلم اور زیادتی ہے ، بتائیے پھر آپ کے لیڈر ملٹری کورٹس کے سویلنیز کے ٹرائل کی وجوہات اور فضائل کیوں بیان کرتے رہے، ان کے لیڈر ان ملٹری ٹرائل کو اچھا کیوں کہتے رہے، 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنے والے سب سامنے ہیں، ملٹری کورٹس پر سیاست کی جارہی ہے، پاکستان میں ان ٹرائلز کے دوران کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، جن لوگوں کا ٹرائل ہوا، ان کیخلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی ضروری ہے، قائد اعظم نے بھی قانون کی حکمرانی کا درس دیا، بلاوجہ تنازع بنا کر اپنے لیے رعایت کی کوشش کی جارہی ہے، اس معاملے میں رعایت حاصل نہیں ہوسکتی، ملٹری کورٹس کے ٹرائل قانون کے مطابق ہوئے اور ملٹری کورٹس کے معاملات آگے بڑھنے ہیں، پی ٹی آئی ملٹری کورٹس کے معاملے پر سیاست سے گریز کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قانونی فورم موجود ہیں ، پی ٹی آئی ان کا استعمال کرے، عالمی سطح پر بھی معاملے پر باتیں کی جارہی ہیں، ملٹری کورٹس معاملے پر عالمی قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، ملک کے خلاف بیانیہ بنایا جا رہا ہے، مان لیں 9مئی جو کچھ ہوا وہ غلط ہوا، کور کمانڈر ہاؤس اور ہر جگہ آپ کے لوگ موجود تھے، 9 مئی کے مجرمان کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملے گی۔