مقامی تیار کردہ گاڑیاں ایکسپورٹ کرنے کے بجائے کاروں کی امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، تمام تر مراعات کے باوجود نئی آٹو انڈسٹری ڈیویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی پر عمل نہ ہوسکا۔
پاکستان میں نئے کار مینوفیکچرز گاڑیوں کی ایکسپورٹ بڑھانے میں ناکام ہے، حکومت نے نئے کار مینوفیکچرز کو برآمدات کیلئے مہلت دینے پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق نئے کار مینوفیکچرز کو سال 2026 تک استثنی دیئے جانے کا امکان ہے، پرانے کار مینوفیکچرز پر برآمدات بڑھانے کیلئے دباو ڈالا جائے گا،2022-23 کے دوران مقامی تیار کردہ گاڑیوں کی پیداوار کا 2 فیصد ایکسپورٹ کرنے کا ہدف تھا۔
2023-24 میں 4 فیصد جبکہ 2024-25 میں 7 فیصد گاڑیاں برآمد کرنے کا پلان ہے، سال 2025-26 تک مقامی تیار کردہ گاڑیوں کا 10 فیصد ایکسپورٹ کرنے کا ہدف تھا۔