کراچی میں نجی شعبے کو قرض فراہمی بڑھانے کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ بینکوں نے نجی شعبے کو قرض فراہمی کے حوالے سے نافذ حکومتی شرط پوری کردی۔
ایف بی آر نے بینکوں پرڈیپازٹس کی کل مالیت کا 50 فیصد قرض دینےکی شرط عائد کی تھی۔ بینکوں کا ایڈوانس ٹو ڈیپازٹس ریشو 50 فیصد ہدف کے بالکل قریب پہنچ گیا۔ بینکس ایڈوانس ٹوڈیپازٹس ریشو کا ہدف حاصل کرکے بھاری ٹیکس سے بچ گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 6 دسمبرتک بینکنگ شعبے کا ایڈونس ٹو ڈپازٹس تناسب 49 اعشاریہ 7 فیصد ہوگیا۔ اگست سے دسمبر 2024 تک اے ڈی آر میں 11 فیصد جبکہ ایڈوانسز میں 27 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ہوا۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں بینکوں کاایڈوانس ٹوڈیپازٹس ریشو38.4فیصد سے نیچے آگیا تھا، جس کے بعد ایف بی آرنے ٹیکس ٹوڈیپازٹس ریشو50فیصد نہ کرنے پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل سود کی بلند شرح کا فائدہ اٹھانے کیلئے بینکس زیادہ ترقرضے صرف حکومت کوفراہم کررہے تھے۔
قبل ازیں اے ڈی آر ریشو50فیصد کرنے اور اضافی ٹیکس لگنے کیخلاف کچھ بینکس عدالت بھی چلے گئے تھے، تنازعے کے حل کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پراسحاق ڈارکی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔