وزیراعظم شہبازشریف نے مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے دوران وزارت قانون کو معاملے کو حل کرنے کیلئے آئین اور قانون کے مطابق اقدامات کا حکم جاری کر دیا
مولانا فضل الرحمان کی وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات ہوئی جس دوران مولانا فضل الرحمان کی مدارس رجسٹریشن کی تجاویز پر مثبت پیشرفت ہوئی ، وزیراعظم نے معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے مدارس بل کے حوالے سے بات چیت ہوئی، ہم نے کہا بل پر جو صورتحال پیدا ہوئی اس پر حکومت فیصلہ کرے، میں نے مفتی تقی عثمانی کو اس ملاقات کی خبر دی، مفتی تقی عثمانی کے اعتماد پر میں نے وزیراعظم سے ملاقات کی، وزیراعظم سے ملاقات میں جےیوآئی کا وفد موجود تھا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ ملاقات میں ن لیگ،پیپلزپارٹی کے رہنما اور اٹارنی جنرل بھی موجود تھے ہم نے اپنا مؤقف دہرایا، ملاقات میں ہمارے مؤقف کا مثبت جواب دیا گیا، وزیراعظم نے وزارت قانون کو ہدایات دیں کہ قانون کے مطابق عملی اقدام کریں، امیدہےعملی اقدام ہمارے مطالبے کے مطابق آئے گا۔
ان کا کہناتھا کہ اس حوالے سے امید ہے ایک 2 روز میں اچھی خبرآئےگی، ہمارا مطالبہ آئین اور قانون کے مطابق تھا،تسلیم کیا جائے گا،آج ہماری گفتگو کا موضوع صرف مدارس بل ہی تھا،شاید پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن کی ضرورت نہ پڑے،۔
انہوں نے کہا کہ صدر نے ایک اعتراض کرنا تھا،وہ ہو چکا،بل پر دوسرا اعتراض نہیں بنتا، صدرمملکت نےآئینی مدت گزرنے کے بعد اعتراض بھیجا، ملاقات میں حکومت کی طرف سے ہمارے مؤقف کا مثبت جواب دیا گیا، وزیراعظم نے وزارت قانون کو ہدایات دیں کہ قانون کے مطابق عملی اقدام کریں، امید ہے عملی اقدام ہمارے مطالبے کے مطابق آئے گا، مدارس بل پر امید ہے ایک 2 روز میں اچھی خبرآئےگی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ ہمارا مطالبہ آئین اور قانون کے مطابق تھا،تسلیم کیا جائے گا،آج ہماری گفتگو کا موضوع صرف مدارس بل ہی تھا،شاید پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن کی ضرورت نہ پڑے۔ مدارس کے حوالے سے بل دونوں ایوانوں سے منظور ہوا تھا۔