پاکستان ورلڈ کپ 2023ء کے اپنے تیسرے اور اہم میچ میں آسٹریلیا کے خلاف کل میدان میں اترے گا، تاہم قومی ٹیم پلیئنگ الیون میں دو تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے۔
بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں حالات اور پاکستانی کیمپ میں کھلاڑیوں کے وائرل انفیکشن سے متاثر ہونے کی وجہ سے یہ فیصلہ متوقع ہے۔
پاکستان نے ٹورنامنٹ میں تین میں سے 2 میچز جیتے ہیں جبکہ بھارت کیخلاف میچ میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بھارت کیخلاف میچ سے قبل پاکستان ٹیم میں وائرل انفیکشن سے سب سے پہلے متاثر ہونے والے اسامہ میر اب مکمل طور پر صحتیاب ہوچکے ہیں، انہوں نے بنگلور میں ٹریننگ سیشن میں بھی حصہ لیا۔
قوی امکان ہے کہ آسٹریلیا کیخلاف میچ میں انہیں ٹیم کا حصہ بنایا جائے، کیونکہ متوقع طور پر چنا سوامی اسٹیڈیم کی پچ اسپنرز کیلئے سازگار ہوگی۔
اطلاعات کے مطابق وہ آؤٹ آف فارم نائب کپتان شاداب خان کی جگہ ٹیم کا حصہ بننے کیلئے تیار ہیں۔
پاکستان ٹیم کے نوجوان اوپنر عبداللہ شفیق فلو اور بخار کے باعث اپنے کمرے میں قرنطینہ میں تھے وہ بھی اب فٹ ہیں اور کینگروز کیخلاف میچ کیلئے دستیاب ہیں۔
وائرل انفیکشن سے متاثرہ شاہین شاہ آفریدی، سعود شکیل اور زمان خان فٹ ہیں، تینوں کھلاڑیوں نے پریکٹس بھی کی۔
پاکستان ٹیم کے 5 کھلاڑیوں نے جمعرات کو پریکٹس سیشن میں حصہ نہیں لیا، ان میں حارث رؤف، اسامہ میر، سلمان آغا اور افتخار احمد شامل ہیں جبکہ فخر زمان بھی گھٹنے کی انجری کے باعث پریکٹس نہ کرسکے۔
تاحال ٹیم انتظامیہ کی جانب سے کھلاڑیوں کی پریکٹس سیشن میں عدم شرکت کی وجوہات نہیں بتائی گئیں تاہم رپورٹس کے مطابق یہ کھلاڑی بیمار ہیں۔
افتخار احمد کی آسٹریلیا کیخلاف ٹیم کیلئے دستیاب نہ ہونے پر پاکستان کو پلیئنگ الیون ترتیب دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دیگر دو کھلاڑیوں کی صحت کے بارے میں اپ ڈیٹ دی ہے۔ اوپننگ بلے باز فخر زمان گھٹنے کی انجری سے صحت یاب ہورہے ہیں اور توقع ہے کہ وہ آئندہ ہفتے ٹیم کیلئے دستیاب ہوں گے جبکہ آل راؤنڈر آغا سلمان ٹریننگ سیشن کے بعد سے بخار میں مبتلا ہیں جبکہ ٹیم کے باقی کھلاڑی خیریت سے ہیں۔
پاکستان کا ورلڈ کپ 2023ء میں آسٹریلیا کیخلاف کل اہم میچ بنگلورو میں پاکستانی وقت کے مطابق ڈیڑھ بجے شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ ایک روزہ ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں اس سے قبل 10 بار آمنے سامنے آچکی ہیں، جن میں 6 میچز میں آسٹریلیا کو کامیابی ملی جبکہ پاکستان ٹیم 4 میچ جیت سکی ہے۔