امریکی اداکار، موسیقار اور پروڈیوسر جونی ڈیپ نے1980کی دہائی می معروف ٹی وی سیریز’’ 21 جمپ سٹریٹ ‘‘سے شہرت پائی ۔ جونی ہمیشہ سے مشکل کردار ادا کرنے کے لئے اپنے آپ کو چیلنج کرتے ہوئے ہرکردار کو امر کر دیتے ہیں۔
جونی ڈیپ کا شمار دنیا کے مہنگے ترین اداکاروں میں ہوتا ہے۔
**جونی ڈیپ کی یادگار فلمیں**
جونی نےسلیپی ہولو، پلاٹون، ایڈورڈ سیزر ہینڈز، رنگو، چاکلیٹ، فرام ہیل، سیکرٹ ونڈو، دی رَم ڈائیری، ڈیڈ مین، بی فور نائٹ فالز، دی لون رینجر اور سوینی ٹوڈ جیسی کئی فلموں میں نمایاں کرداروں سے دنیا بھر میں خوب شہرت سمیٹی لیکن باکس آفس پر ڈالرز کا ڈھیر لگانے والی ’’فائنڈنگ نیور لینڈ، ڈونی براسکو، بلیک ماس اور ایڈووڈ جیسی فلموں نے 3.2 بلین سے زائد ڈالر جبکہ دنیا بھر سے 8 بلین ڈالر کمائے۔ جونی کی دنیا بھر میں دیکھی اور پسند کی جانے والی فلم "پائریٹس آف دی کریبین‘‘ نے 3 بلین، ایلس اِن ونڈرلینڈ نے ایک بلین ، چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکٹری نے 474 ملین ڈالر، دی ٹورسٹ نے278 ملین امریکی ڈالر کمائے۔
جونی ڈیپ کو ملنے والے اعزازات
جونی کوکئی مرتبہ بطور بہترین اداکار گولڈن گلوب ایوارڈ اور ایکٹرز گِلڈ ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے جبکہ تین اکیڈمی ایوارڈزاور 2 بیفٹا ایوارڈز کے لئے نامزد بھی کیا گیا ۔ جونی کا شمار ہالی ووڈ کے بڑے اور مہنگے ترین اداکاروں میں ہوتا ہے اسی لئے 2012 میں جونی کو سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار کے طور پر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل کیا گیا اور ان کی کل مالیت 200 ملین امریکی ڈالر ہے۔ 2015 میں جونی کو ’’ڈزنی لیجنڈ‘‘ بھی قرار دیا گیا۔
جونی ڈیپ کا ماضی
بے ٹی سوپامر اور جون کرسٹوفر ڈیپ کی چوتھی اولاد جونی ڈیپ 9 جون 1963 کو اوونسبورو، کنٹکی میں پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ ایک ریسٹورینٹ میں ویٹرس جبکہ والد سول انجنیئر تھے ۔ جونی کے آباؤ اجداد کا تعلق یورپ کے انگریز گھرانے سے تھا جو 1700میں فرانس سے ہجرت کر کے امریکہ آئے تھے جونی بھی اپنے دوسرے بھائی بہنوں کے ہمراہ بچپن سے ہی 20 سے زائد مقامات پر گھومتے پھرتے رہے مگر پھر 1970میرامر، فلوریڈا میں قیام کیا۔
1978 میں جونی کے والدین میں طلاق ہوگئی اس وقت ان کی عمر 15 برس تھی اور جونی کی والدہ نے رابرٹ پامر سے دوسری شادی کر لی ۔ جونی رابرٹ سے بے حد متاثر تھے۔ جونی کو12سال کی عمر میں ان کی والدہ نے گٹار تحفے میں دیا، جسے جونی نے مختلف انداز میں بجانا سیکھ لیا اور موسیقی کے بارے میں وہ اس قدر جنونی ہوگئے کہ ہر وقت گٹار لے کر بیٹھے رہتے تھے اور اسی وجہ سے اپنی پڑھائی سے بھی غافل ہوگئے اور نتیجتاًوالدین کی طلاق کے ایک سال بعد ہی انہیں سکول سے نکال دیا گیا ، ان کے پرنسپل نے کہا کہ جونی کو پڑھائی چھوڑ کرصرف راک میوزیشن بننے کے خواب پر توجہ دینی چاہیے۔
جونی ڈیپ کا پہلا میوزک بینڈ
جونی کچھ عرصہ تو پڑھائی سے آزادی پاکرلطف اندوز ہوتے رہے مگر پھر دوبارہ سکول کا رخ کیا تو پرنسپل نے ایک مرتبہ پھرانہیں گھر بھیج دیا جس کے بعد جونی نے اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ مل کر ’’سِکس گن میتھڈ‘‘ کے نام سے میوزک بینڈ بنا لیا جو کافی مشہور ہوگیا اور انہیں لاس اینجلس میں اپنے پہلے گانے کی ریکارڈنگ کی پیشکش بھی آگئی مگر گانے سے پیشتر ہی ان کا بینڈ ٹوٹ گیا اور جونی ’’راک سٹی اینجلز‘‘ بینڈ میں بطور گٹارسٹ اور سونگ رائٹر شامل ہوگئے اور اپنا پہلا البم ریکارڈ کروایا۔
جونی ہر قسم کے نشے کے عادی ہیں
جونی نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے 11 برس کی عمر میں نشہ آور ادویات کا استعمال شروع کر دیا تھا۔ دراصل ان کی والدہ پٹھوں کوآرام دینے والی ادویات استعمال کرتی تھیں جونی نے بھی تجربے کے طور پر اپنی ماں کی ادویات چرا کر کھانا شروع کر دیں توانہیں بہت اچھا محسوس ہوا جس کے بعد آہستہ آہستہ جونی نے ان گولیوں کا استعمال اس حد تک بڑھا دیا کہ انہیں ان کی عادت ہوگئی۔ اس کے بعد جونی نے 12 برس کی عمر میں سگریٹ نوشی شروع کر دی اور 14برس کی عمر تک پہنچتے ہوئے جونی ہر قسم کے نشے کے عادی ہو چکے تھے۔ شراب نوشی کی وجہ سے جونی کئی برسوں تک اکثر نشے میں دھت رہتے تھے۔
جونی ڈیپ کا فلمی سفر
2004 میں جونی نے اپنی پروڈکشن کمپنی بنائی مگر پہلی فلم ’’دی رَم ڈائیری‘‘2011 میں پروڈیوس کی اوردوسری فلم 2012 میں ’’ڈارک شیڈو‘‘ کے نام سے بنائی ۔ جونی نے اپنی کئی فلموں کے نہ صرف گانے خود لکھے بلکہ گٹار بھی بجایا۔
شادی اور معاشقے
جونی نے اپنے میوزک بینڈ کے ساتھی کی بہن لاری این ایلسن سے 20 دسمبر1983 میں شادی کر لی ۔ لاری ہالی ووڈ میں بطور میک اپ آرٹسٹ نمایاں پہچان رکھتی تھیں اور کئی بڑے اداکاروں سے ان کی دوستی تھی۔ اس دوران جونی بھی گانے بجانے کے ساتھ ساتھ گزر بسر کے لئے کئی چھوٹی موٹی نوکریاں کرتے تھے۔ بطور موسیقار کامیابی نہ مل سکی توایک دن لاری نے ان کی ملاقات معروف اداکار نکولس کیج سے کروائی جنہوں نے جونی کو میوزک کی بجائے اداکاری میں قسمت آزمائی کا مشورہ دیا جس پر جونی نے سنجیدگی سے عمل کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔
جونی کی پہلی طلاق
بطور اداکار کامیابی کا راستہ دکھانے والی لاری اور جونی میں 1985میں طلاق ہوگئی۔ جب فلموں میں شہرت اورکامیابی ملنے لگی تو دیگر اداکاروں کی طرح جونی کے بھی نت نئے معاشقے زبان زد عام ہونے لگے۔
جونی بے وفا
1980کی دہائی کے آخر میں انہوں نے جینیفر گرے اورشرلن فین سے باری باری منگنی کی ، پھر 1990 میں فلم کی ساتھی اداکارہ وینوآریڈر سے دوستی اتنی گہری ہوگئی کہ جونی نے اپنے دائیں بازو پر ’’وینوآ فارایور‘‘ کا ٹیٹوبنوا لیا مگر افسوس کہ جونی اب تک مزاج میں ٹھہراؤ نام کی کسی چیزسےآشنا ہی نہیں ہوئے اس لئے انہوں نے 1994 سے 8 199 کے دوران انگریز سپر ماڈل کیٹ موس سے دوستی کی۔ اس کے بعد جونی فرانس میں ایک فلم کی عکسبندی میں مصروف تھے کہ ان کی ملاقات فرانسیسی اداکارہ اور ماڈل ونیزا پیراڈائس سے ہوئی اوردیگر معاشقوں میں جونی کاسب سے طویل تعلق ونیزا کے ساتھ رہا جو تقریباً 14برس قائم رہا اور اس دوران ان کے دو بچے ایک بیٹااور بیٹی بھی پیدا ہوئے جس پر جونی کا کہنا ہے ’’میں نے باپ بننے کے بارے میں شعوری طور پر نہیں سوچا تھا مگریہ خوشی میری قسمت میں تھی اس لئے بچوں کی پیدائش کے بعد میری زندگی میں عجیب سا ٹھہراؤ آگیا ہے جو میرے لئے کسی بڑی خوشی سے کم نہیں ہے۔
2007 میں جونی اور ونیز ا کی بیٹی لی لی روز شدید بیمار ہوگئی اور اسے کافی عرصہ ہسپتال میں رہنا پڑا اس دوران ایک دن جونی کہانیوں والی ایک کتاب لے کر ہسپتال گئے اور بیٹی کو تقریباً چار گھنٹے تک کہانیاں سناتے رہے ۔ اسی برس انہوں نے اس ہسپتال کو ایک ملین پاؤنڈ رقم عطیہ کی۔
ونیزا کو بھی چھوڑ دیا
2012 میں جونی اور ونیزا کے درمیان علیحدگی ہوگئی اور پھر’’وی رَم ڈائیری‘‘ کے سیٹ پر جونی کی دوستی امبر ہرڈ سے ہوگئی جس کے بعد انہوں نے لاس اینجلس میں اپنے گھر میں ہی چھوٹی سی تقریب میں شادی کر لی۔
امبر ہرڈ اور جونی کی طلاق
مئی 2016 میں امبر نے جونی سے طلاق کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا اور یہ الزام بھی لگایا کہ جونی امبر کوگالی گلوچ کرنے کے علاوہ مارپیٹ بھی کرتے ہیں اور ثبوت کے طور پرنہ صرف چہرے پر تشدد کے نشانات والی تصاویر پیش کی گئیں بلکہ ایک پڑوسی اور جونی کے قریبی دوست کو بطور گواہان بھی پیش کیا گیا۔
طلاق کے بدلے جونی سے بھاری ہرجانہ
امبر نےجونی پر لگائے تشدد سے متعلق تمام الزامات واپس لے لئے اور کہا کہ بات صرف لڑائی جھگڑے تک ہی تھی جونی نے ہاتھ نہیں اٹھایا تھا۔ یہ بھی کہاجاتا ہے کہ شاید امبر نے جونی کے وکلا کے دباؤ کی بنا پرالزام واپس لیا مگر جونی کے وکلا نے یہ مؤقف اپنایا کہ امبر نے جونی سے طلاق کے عوض بھاری رقم وصول کرنے کے لئے ایسا کیا ہے اور بالآخر باہمی رضا مندی سے جونی اور امبر کے مابین2017 میں طلاق ہوگئی اور جونی نے امبر کو 7ملین امریکی ڈالر رقم ہرجانے کے طور پر ادا کی مگر امبر نے کہا کہ انہوں نے تمام رقم بچوں کے ہسپتال کو عطیہ کر دی ہے مگر جونی کو امبر کی یہ خدمتِ خلق کافی مہنگی پڑگئی۔
امبر ہرڈ سے طلاق کا نقصان
امبر ہرڈ نے جیسے تیسے اپنے الزامات تو واپس لے لئے مگر امبرسےطلاق کے تنازعہ پرجونی ڈیپ کو ناقابلِ تلافی نقصان اٹھانا پڑا، نہ صرف مالی بلکہ ساکھ بھی بری طرح تباہ ہوگئی۔ چونکہ امبر اور جونی دونوں نے ہی ایک دوسرے پرجسمانی تشدد کے الزامات لگائے تھے اوریہ دونوں ہی دنیا کی مشہور شخصیات ہیں اس لئے ان کے ذاتی تنازعات کی بنا پر لوگوں کا ان پر بھروسہ کرنا مشکل ہوگیا خاص طور پر جونی کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا۔ کئی بڑے بڑے پراجیکٹس جونی کے ہاتھ سے نکل گئے۔ لوگوں نے جونی کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا۔ یوں اب تک جونی اپنے تنازعات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے تھے،انہی تنازعات نے جونی کو ڈبو دیا۔
تنازعات بھی کچھ کم نہیں
ایک مرتبہ ہوٹل کے کمرے کے باہر چوکیدار کی پٹائی کرنے پر جونی کو پولیس نے گرفتار کر لیا لیکن بعد میں جونی نے اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے معاملہ رفع دفع کروا دیا۔ 1994میں کیٹ موس کے ساتھ نیویارک کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران جونی نے ہوٹل کی قیمتی اشیاء کا کافی نقصان کیا جس کے باعث جونی پر عدالتی کاروائی کی گئی مگر جب جونی نے نقصان کی بھرپائی کردی تو ہوٹل کی انتظامیہ کو الزام واپس لینا پڑا۔ اپنی سب سے قریبی دوست ونیزا پیراڈائس کے ساتھ لندن میں کھانے کے لئے گئے تو کسی صحافی کو پیٹ ڈالاجس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا اور پھر مشکل سے ہی جان بخشی ہوئی۔
’’امریکہ ایک گونگا کتا ہے‘‘
2003 میں جونی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کے نزدیک امریکہ ایک گونگا کتا ہے جو ہمیشہ غصے میں رہتا ہے اور اپنے بڑے بڑے دانتوں سے آپ کو کاٹ کر زخمی کر سکتا ہے۔
اسی بیان کو سی این این نے مزید اضافے کے ساتھ اس طرح نشر کیا کہ ’’میں چاہتا ہوں میرے بچے امریکہ کوایک کھلونے کے طور پر دیکھیں ، وہ بھی ایک ٹوٹا ہوا کھلونہ ‘‘ ۔ بہرحال ایسے تنازعات میں الجھنے کی وجہ سے جونی کو اپنی فرانسیسی دوست ونیزاکے ہمراہ کچھ عرصہ فرانس میں سادہ زندگی گزارنا پڑی اورفرانسیسی حکومت کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ انہیں فرانس میں مستقل رہائش اختیار کرنا پڑے گی جس کا مطلب یہ تھا کہ انہیں امریکہ اور فرانس دونوں ملکوں میں ٹیکس ادا کرنا ہوگا مگرجونی کو یہ منظور نہ تھا اس لئے جونی نے 2011 میں دوبارہ امریکہ منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔
میرا کوئی مذہب نہیں
اکتوبر 2011 میں ایک شو کی ریکارڈنگ کے دوران جونی سے کسی صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا کوئی عقیدہ یا ایمان ہے؟ تو جونی نے غیرسنجیدہ انداز میں کہہ دیا کہ ہاں مجھے صرف اپنے بچوں پر بھروسہ ہے