سربراہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل پارلیمنٹ کے اختیار کے تحت منظور ہوا جو ایکٹ بن چکا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ اب اس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے اجلاس کے بعد مفتی منیب الرحمان ، مفتی تقی عثمانی اور مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی جس میں انہوں نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
مفتی منیب الرحمان
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ آج اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کی سپریم کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں موجودہ صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا اور طویل تبادلہ خیال کے بعد قرارداد اتفاق رائے سے منظور ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹریشن بل 21 اکتوبر 2024 کو پارلیمنٹ سے منظور ہوا اور حتمی منظوری کے بعد ایوان صدر کو ارسال کر دیا گیا لیکن صدر مملکت کی طرف سے بل پر غلطی کی نشاندہی کی گئی اور اسپیکر قومی اسمبلی نے بل میں غلطی کی تصیح کر کے دوبارہ ایوان صدر کو ارسال کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے بل منظور کیا اور 10دن میں بل پر کوئی اعتراض نہیں آیا لیکن بعد میں نئے اعتراضات لگا دیئے گئے جو غیرمؤثر تھے، یہ بل اب قانونی شکل اختیار کر چکا ہے اور اس کے حوالے کیلئے پریکٹس اینڈ پروسیجر موجود ہے اس لئے اب قانون کے مطابق بل کا فوری گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جواقتدار اور اختیار کے مالک ہوتے ہیں ان سے انصاف اور توازن کی امید کی جاتی ہے، سپریم کونسل کی رائے ہے کہ حکومت ہماری قرارداد تسلیم کرے گی اور اس پرعمل کرے گی اور اگر اس کے برعکس کوئی صورتحال پیش آئی تو ہم مل بیٹھیں گے اور بعد کا لائحہ عمل اتفاق رائے سے طے کیا جائے گا جس پر عمل بھی کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان
اس موقع پر سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بل کے حوالے سے حکومت کی طرف سے مسودہ لایا گیا جسے ہم نےقبول کیا اور 26 ویں ترمیم کے موقع پر بل منظور کرنے کا وعدہ کیا گیا جو منظور ہوگیا، کیا انہوں نے بل منظور ہونے کے بعد کوئی سوال اُٹھایا؟۔
بل منظور ہونے کے بعد وہ مجھے مبارکباد دینا آنا چاہتے تھے، کسی سے جھگڑا نہیں، ہم ان سے جھگڑا نہیں کر رہے ، وہ ہمارے بھائی ہیں، ان کو بل پر کوئی سوال اُٹھانا تھا تو ہمیں بتاتے ہم ساتھ بیٹھتے، بل متنازع نہیں ، پارلیمنٹ کے اختیار کے تحت منظور ہوااور بل ایکٹ بن چکا ہے اب اس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
مسئلے کو سادہ طریقے سے سادگی سے حل کرنا چاہتے ہیں، ہمارا پیغام سب کو پہنچ گیا ہوگا، قانونی اور آئینی طریقے سے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں اور ہم اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔