راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ ہیروئن ڈالنےکامعاملہ فیض حمیدنےمینج کیا،جنرل باجوہ کےعلم میں یہ بات لائی گئی، شہبازشریف،مریم نوازکی آڈیولیکس میں ملوث شخص وزیراعظم ہاؤس میں تعینات تھا۔
وزیراعظم کےمشیرراناثنااللہ نےسماء کے معروف پروگرام"ندیم ملک لائیو"میں گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے پارٹنرز میں فیض حمیدکےبھائی نجف شامل ہوئے،انہوں نےکوشش کی کہ پوری سوسائٹی کو یہ خودکنٹرول کرلیں، فیض حمید نےسوسائٹی کےدوسرےمالک کوڈرایادھمکایا،فیض حمیدنےسوسائٹی کےدوسرےمالک کودہشتگردی کے مقدمے میں گرفتار کیا۔
مشیروزیراعظم راناثنااللہکا کہنا تھاکہ سوسائٹی کےمالک کوسی ٹی ڈی کے حوالے کر کے کہا گیا کہ یہ دہشتگرد ہے، فائز عیسیٰ نے سارے معاملے پروزارت دفاع کومعاملےکی انکوائری کاحکم دیاتھا،اس فریق نےسپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی،فیض حمیدسیاہ سفیدکےمالک تھےتومیرےساتھ بھی ایک واقعہ ہواتھافیض حمیدکہتےتھےعزت ہم دیتے ہیں اور موت بھی دیتےہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سییئر رہنما کا کہنا تھا کہ ادارےنےخودانکوائری کی توتمام چیزیں سامنے آگئیں، شہباز شریف، مریم نوازکی آڈیولیکس میں ملوث شخص وزیراعظم ہاؤس میں تعینات تھا،وہ شخص یہ کام بہت پہلےسےوزیراعظم ہاؤس میں کررہاتھا،اس شخص نے پی ڈی ایم حکومت میں بھی آڈیولیکس کاسلسلہ جاری رکھا،وہ چیزیں فیض حمید سے بھی شیئرہوتی رہیں۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ مجھ پرہیروئن ڈالنےکی خواہش بانی پی ٹی آئی کی تھی،ہیروئن ڈالنےکامعاملہ فیض حمید نے مینج کیا،جنرل باجوہ کےعلم میں یہ بات لائی گئی،ڈی جی اےاین ایف تک حکم پہنچا،نیچےکی ٹیم نےمجھ پرہیروئن کا کیس بنایا،ایکسٹینشن اورتعیناتی کامعاملہ بانی پی ٹی آئی نےمتنازعہ بنایا،بانی پی ٹی آئی نےپہلےکہاجنرل باجوہ کو6 مہینے ایکسٹینشن دی جائے،بانی پی ٹی آئی نےبعدمیں چاہاکہ ان کی مرضی کاآرمی چیف ہو۔
مشیروزیراعظم راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آرمی چیف کیلئےمخصوص نام لانااورکسی کو روکنا چاہتے تھے، بانی پی ٹی آئی کسی کوروکنےکیلئےپُرتشددلانگ مارچ لائے،کہاجاتاتھاپُرتشددلانگ مارچ کےپیچھےمنصوبہ بندی فیض حمیدنےکی،تمام پُرتشددواقعات کی انتہا9مئی کوتھی،فیض حمیدکی رہنمائی حاصل تھی،زمان پارک سمیت تمام پُرتشددواقعات میں فیض حمیدکی رہنمائی حاصل تھی،فیض حمیدجوکچھ کرتےرہےان کےثبوت جمع ہورہےتھے۔