سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے ایک پر ہجوم بازار میں فوجی طیارے کی بمباری سے کم از کم 35 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طبی خیراتی ادارے ( ایم ایس ایف) نے واقعہ کو ’’ قتل عام ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں 60 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز ایک فوجی طیارے نے جنوبی خرطوم میں قورو مارکیٹ پر بمباری کی۔
خیال رہے کہ سوڈانی دارالحکومت خرطوم تقریباً چھ ماہ سے جنگ میں ہے۔
ایم ایس ایف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سوڈان فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے کمانڈر جنرل محمد حمدان دگالو کے حامی گروپوں کے درمیان جاری پرتشدد جھڑپوں کی وجہ سے خانہ جنگی میں ڈوبا ہوا ہے اور تقریباً 50 لاکھ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں مارے جا چکے ہیں۔
فوج نے شہروں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے بارہا فضائی حملے کیے ہیں، تقریباً ایک ہفتہ قبل ایک فضائی حملے میں دو بچوں سمیت کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
امریکا، سعودی عرب اور دیگر ممالک تنازعہ کے خاتمے کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں لیکن کامیابی نہیں ہوئی۔