ایران کا کہنا ہے کہ شام کی قسمت کا فیصلہ شام کے شہریوں کو کرنا چاہیے۔
شام میں حکومت مخالف عسکریت پسندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دارالحکومت دمشق میں داخل ہو گئے ہیں اور ملک بھر میں پیش قدمی کر رہے ہیں جبکہ بظاہر اسد خاندان کے پچاس سالہ دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ شام کی تقدیر صرف شامی عوام کی ذمہ داری ہے اور اسے غیر ملکی مسلط یا تباہ کن مداخلت کے بغیر آگے بڑھانا چاہیے۔
ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جلد از جلد فوجی تنازعات کو ختم کرنے، دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکنے اور معاشرے کے تمام طبقات کی شرکت کے ساتھ قومی مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک جامع حکومت کی تشکیل ہو جو تمام شامی عوام کی نمائندگی کرے۔
بیان میں کہا گیا کہ تہران شام میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی میکانزم اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایران اور شام کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات دونوں ممالک کے "دانشمندانہ اور دور اندیشی" کی بنیاد پر جاری رہنے کی امید ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران تمام بااثر جماعتوں کے ساتھ اپنی مشاورت جاری رکھے گا اور خاص طور پر خطے میں اور شام میں سلامتی اور استحکام کے قیام میں مدد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔