پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا کا کہنا ہے کہ ملکی حالات مستحکم ہوں گے تو دوسری ٹیمیں یہاں آ کر کرکٹ کھیلیں گی۔
سماء ڈیجیٹل کے پروگرام ’ زور کا جوڑ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹ حسن رضا کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان اور بھارت دو ہی ٹیمیں ایسی ہی جن کا ایسا معاملہ شروع سے رہا ہے ، بھارت کے ساتھ میچز میں سکیورٹی کا بہت زیادہ مسلئہ ہوتا ہے اور براڈ کاسٹرز سمیت بہت سے چیلنجز ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ہائبرڈ ماڈل ہونا چاہیے، بھارت کبھی بھی ایسی پوزیشن میں پاکستان آکر نہیں کھیلے گا۔
حسن رضا کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے دورہ پاکستان کیا اور یہاں میچز کھیلے لیکن اب جب تک سکیورٹی معاملات کا مسئلہ اور ملک کے حالات اچھے نہیں ہوں گے اور یہاں استحکام نہیں ہوگا تو کوئی بھی ٹیم یہاں کا دورہ نہیں کرسکتی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ سری لنکن ٹیم پر جب حملہ ہوا تو ہماری کرکٹ پر بہت اثر پڑا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کافی کوشش کی تو ہے کی دوسری ٹیمیں یہاں آکر کھیلیں لیکن ساری صورتحال دیکھیں تو پاک، بھارت میچ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے سکیورٹی کے معاملات اور طرح کے ہوتے ہیں، جو بھی غیر ملکی کھلاڑی ہوتا ہے وہ اپنے ملک کی نمائندگی کر رہا ہوتا ہے، اس لئے ٹیم کے سکیورٹی سسٹم کو بڑا الرٹ رکھنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں چیئرمین پی سی بی کو زیادہ فورس نہیں کرنا چاہیے کیونکہ بھارت خود بھی یہاں آکر کھیلنا نہیں چاہتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں سکیورٹی کے معاملات بہتر ہوتے ہیں اسی لئے انگلینڈ ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیمیں پاکستان آئی ہیں اور پاکستان سپر لیگ میں غیر ملکی کھلاڑی یہاں کھیلنے آتے ہیں لیکن ان دنوں جو ملکی حالات ہیں ایسے حالات میں بھارتی ٹیم نہیں آئے گی۔
یاد رہے کہ چیمپنز ٹرافی کے لیے بھارتی ٹیم پاکستان آنے سے انکار کرچکی ہے جس کے بعد پی سی بی کی جانب سے آئندہ تین سال کے لئے دونوں ممالک کے میچز کو ہائبرڈ ماڈل پر لے جانے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کی جمعرات کو ہونے والی میٹنگ میں اہم فیصلہ متوقع ہے۔