نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان سی پیک میں دیگر ملکوں اور شراکت داروں کا خیرمقدم کرے گا۔
بیجنگ میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے چیئرمین ایسٹ سی گروپ نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ چیئرمین فانگ یولانگ کی سربراہی میں ایسٹ سی گروپ کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے وفد کوحکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے بارے میں بتایا۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی ترقی کے لیے کاروبار دوست اور سرمایہ کاری میں سہولیات کے لیے مناسب اقدامات کررہی ہے۔ حکومت نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ پاکستان اور چین دیرینہ دوست ہیں۔ چین نے ہرمشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ فانگ یولانگ نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ ایسٹ سی گروپ گوادر فری زون میں ریفائنری میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ چینی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔
نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ تیسرے بی آر ایف فورم میں شرکت پر بے حد خوشی ہے، بیلٹ اینڈ روڈ کے آئیڈیا پر چینی صدر کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بی آرآئی ترقی وخوشحالی کا منصوبہ ہے، کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالنے پر چینی قیادت خراج تحسین کی مستحق ہے۔
دوسری جانب بیجنگ میں سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ فورم سےخطاب کرتےہوئے انہوں نےکہا کہ پاکستان میں سی پیک کے تحت 25 ارب ڈالرکے 50 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔ سی پیک کے تحت نیشنل گرڈ میں آٹھ ہزارمیگا واٹ بجلی شامل ہوچکی ہے جبکہ ہزارمیگاواٹ کے منصوبے زیرتکمیل ہیں۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ہم چین کےساتھ مل کرایسی دنیا تشکیل دے سکتے ہیں جہاں ہمیں متحد کرنے والے بندھن ہمیں تقسیم کرنے والی قوتوں سے زیادہ مضبوط ہوں۔