سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس ملازمین کو انتظامی فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق دینے کے معاملے پر پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے 10 دن میں جواب طلب کرلیا۔
بدھ کو جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے معاملے کا جائزہ لیا اور دوران سماعت وکیل نے سوال اٹھایا کہ ہائی کورٹ کے ملازم کے خلاف انتظامی فیصلہ آئے تو اپیل کا حق کہاں ہوگا؟ جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت فئیر ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، جس میں ہائی کورٹ ملازمین بھی شامل ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جج ہو یا چیف جسٹس غلطی کسی سے بھی ہو سکتی ہے، اس لیے رولز بنانا ضروری ہیں ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے نمائندے نے بتایا کہ مجوزہ رولز میں ملازمین کو اپیل کا حق دیا جا رہا ہے ، دو رکنی ٹریبونل کے قیام کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
عدالت نے پشاور اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے 10 دن میں تفصیلی جواب طلب کر لیا۔