جنوبی کوریا میں پچاس برس بعد مارشل لا کی کوشش پارلیمنٹ اور عوام نے جمہوریت پر شب خون ناکام بنا دیا۔
صدر یون سوک یول نےمارشل لاکا اعلان کیا توفوج ہیلی کاپٹروں کےذریعے پارلیمنٹ میں گھس گئی۔ارکان پارلیمنٹ نےفوری طورپرقرار دادمنظور کرکےمارشل کا مستردکردیا،صدر نےچندگھنٹےبعدمارشل لاکا فیصلہ واپس لیا۔اپوزیشن نےصدروزیرداخلہ اوروزیردفاع کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا اعلان کر دیا۔
جنوبی کوریامیں مارشل لا کے اعلان نے قریب ترین اتحادیوں کو بھی چونکا دیا،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کو مارشل کے فیصلےسے پہلے آگاہ نہیں کیا گیا۔ جنوبی کوریا قریب ترین اتحادی ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
پینٹاگون کے ترجمان نےکہا کہ جنوبی کوریا کی فوج سے رابطے میں ہیں،صورتحال پر نظر ہے۔ جاپان کے وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا نے کہا کہ ہمسایہ ملک میں بدلتی صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔