پنجاب حکومت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کے لئے 10 لاکھ روپے کے پیکج کی منظوری دے دی۔
منگل کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران زخمی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کیلئے دس لاکھ روپے کے پیکج کی منظوری دی گئی اور وزیراعلیٰ نے کہا کہ زندگی میں کبھی ایسی بربریت اورظلم و تشدد کا مظاہرہ نہیں دیکھا، کیلوں والے ڈنڈوں اور رائفل کے بٹ سے جتھوں نے سکیورٹی اہلکاروں کو الگ الگ کر کے مارا۔
کابینہ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر حملوں کی مذمت بھی کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ورکرز کی بربریت سے 172 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور زیرعلاج زخمی اہلکاروں کی حالت دیکھ کر شرم آتی ہے جبکہ مارنے والے ہمارے لوگ ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کیلوں والے ڈنڈوں اور رائفل کے بٹ سے جتھوں نے سکیورٹی اہلکاروں کو الگ الگ کر کے مارا جس کے باعث زیرعلاج اہلکاروں کی کھوپڑیاں، ٹانگیں اور بازو فریکچر ہوچکی تھیں جبکہ ایس پی کو کیلوں والے ڈنڈوں سے مارا ج سے اسکی کھوپڑی اور برین ڈیمیج ہوگیا اور آنکھ سوج گئی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک پولیس اہلکار کو نزدیک سے گولی ماری جو اس کے جسم کے آر پار ہوگئی۔