سینئیر صحافی اور اینکر مطیع اللہ جان کو گزشتہ رات اسلام آباد سے حراست میں لے لیا گیا۔مطیع اللہ جان کے بیٹے نے سوشل میڈیا پیغام میں تصدیق کردی۔
سینئیر صحافی مطیع اللہ جان کے بیٹے نے سوشل میڈیا پیغام میں بتایا کہ اس کے والد گزشتہ رات اپنے دوست ثاقب بشیر کے ساتھ پمز اسپتال میں موجود تھے۔ اُن کے والد کو صحافی ثاقب بشیر کے ہمراہ پمز سے اٹھا لیا گیا تاہم ثاقب بشیر کو کچھ دور جانے کے بعد گاڑی سے اتار دیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کو گرفتار کر لیا گیا،جن گاڑی کی ٹکر سے کانسٹیبل مدثر کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق صحافی مطیع اللہ جان گاڑی کو ناکے پر رکنے کا اشارہ دیا گیا، ملزم نشے کی حالت میں تھا۔ مقدمے میں سرکاری اسلحہ چھین کر جوان کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کاالزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
مطیع اللہ جان کو پولیس اسٹیشن مارگلہ منتقل کر دیاگیا، مطیع اللہ جان کو آج انسداد دہشت گردی عدالت اسلام اباد میں پیش کیا جائے گا۔