خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں متحارب فریقین کے درمیان سیز فائر میں تین روز کی توسیع کردی گئی ہے اور سیز فائر اب دس دنوں کے لئے ہوگا ۔وزیر اعلی کی کشیدگی میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فوری امداد کی ہدایت کردی ہے ۔۔
وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت مانسہرہ میں سپیکر بابر سلیم سواتی کی رہائش گا پر ہونے والے اجلاس میں ضلع کرم کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر کی شرکت۔
حکام کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو کرم کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ کرم میں متحارب فریقین کے درمیان دس دنوں کے لئے سیز فائر ہوا ہے جو پہلے سات دنوں کے لئے ہوا تھا جبکہ مسلئے کے پر امن حل کے لئے مزاکرات کا عمل جاری ہے۔امن برقرار رکھنے کے لئے تمام اہم مقامات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستے تعینات کئے جائیں گے۔اسی طرح علاقے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے تخمینہ لگایا جائے گا۔ بند شاہراہوں کو کھولنے کے لئے علاقے میں محفوظ نقل و حمل کے لئے سکیورٹی پلان اور ایس او پیز جاری کئے جارہے ہیں۔
وزیر اعلی علی امین نے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی خوش آئند اقدام ہے۔علاقے میں ہونے والے مالی نقصانات کا سروے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ متاثرین کے نقصانات کا جلد ازالہ کیا جاسکے ۔وزیر اعلی نے ھدایت کی کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو مالی امداد کی ادائیگیاں جلد یقینی بنائی جائیں۔علی امین نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔