پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ملکی معیشت کوتقریبا 600 ارب روپے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ملکی معیشت مجموعی طور پر 600 ارب روپے جبکہ 190 ارب روپے سے زیادہ یومیہ نقصانات برداشت کرنا پڑے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے اخراجات اورسرکاری املاک کو ہونے والا نقصان الگ ہے۔
ذرائع کے مطابق جی ڈی پی کو 3 دن میں براہ راست 432 ارب روپےسے زیادہ نقصان ہوا، ٹیکس ریونیو کی مد میں 78 ارب، برآمدای شعبے کو 50 ارب ، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مد میں تین دن میں 10 ارب روپے نقصان ہوا۔
موٹر ویز اورمیٹروز کی بندش کے باعث بھی سرکاری خزانے کو نقصان ہوا، زراعت، صنعتی اور خدمات کے شعبوں کو بھی بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پرا۔ انٹرنیٹ کی بندش سے آئی ٹی، ٹیلی کام سیکٹر متاثر، متعدد آرڈر منسوخ ہوئے۔
اسلام آباد کا بزنس سینٹر بلیو ایریا بند ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، اشیائے خوردونوش کی قلت کے باعث شہریوں کو اضافی قیمت ادا کرنا پڑی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے احتجاج سے ہونے والے معاشی نقصانات سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کی احتجاج کی کال سے معاشی طور پر روزانہ 190 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوتا ہے، لاک ڈاؤن اور احتجاج کی وجہ سے ٹیکس وصولیوں میں کمی ہوتی ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کے باعث کاروبار میں رکاوٹ سے برآمدات متاثر ہوتی ہیں، امن عامہ برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی پر اضافی اخراجات آتے ہیں۔