سپریم کورٹ نے ڈاکٹرعبدالقدیر خان ٹرسٹ اسپتال کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔
پیر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس کے دوران ملزم کو ٹرسٹ ڈیڈ کل تک فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ اگر ملزم ٹرسٹ ڈیڈ فراہم نہیں کرتا تو پھر فیصلہ کردیں گے۔
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرسٹ میں ہونے والے اقدامات سے ملزم محمد سعید کا کوئی تعلق نہیں، ملزم کے نہ کسی ڈاکیومنٹ پردستخط ہیں نہ عملی کردار ہے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ٹرسٹ ڈاکٹر عبد القدیرخان نے اپنی زندگی میں بنایا تھا، ٹرسٹ میں قیصر امین بٹ کو شامل کرنے پر ڈاکٹر صاحب دیگر ٹرسٹیز سے ناراض ہوئے، ڈاکٹر عبدالقدیرخان نے اپنی زندگی میں ستمبر 2021 کو ٹرسٹ اپنی بیٹی کے حوالے کردیا تھا۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ اکتوبر 2021 کو ملزمان نے جعلی ٹرسٹ ڈیڈ بنا کر اسپتال پر قبضہ کی کوشش کی، موجودہ ملزم کا جعلی ٹرسٹ ڈیڈ بنانے میں کردار ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان میں سے کوئی پولیس کو ٹرسٹ ڈیڈ فراہم نہیں کررہا، ملزم سے ٹرسٹ ڈیڈ ریکور کرنی ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ اگر ملزم ٹرسٹ ڈیڈ فراہم نہیں کرتا تو پھر فیصلہ کردیں گے۔