چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ فیصل آبادمیں اینٹی کرپشن کی اسپیشل عدالت میں جعلسازی کے الزامات پر پیش ہوئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حالیہ تعینات ہونے والے اینٹی کرپشن کے جج نے تیس اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کرکے دلائل پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔
عظمیٰ خان آینٹی کرپشن عدالت میں وکلا کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ نئے تعینات ہونے والے جج عبد الحلیم نے سماعت کو اسی مہینے تیس اکتوبر کے لیے مقرر کرکے عظمیٰ خان کو وکلا کے ہمراہ پیش ہو کر دلائل جمع کروانے کا حکم دے دیاہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن پر تحصیل دار اور پٹواری سمیت جعلسازی کے ذریعے سرکاری زمین اپنے نام لگوانے پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ جولائی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن عظمیٰ خان پر فیصل آباد میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی کی بوگس منتقلی کا الزام سامنے آیا تھا۔ ڈاکٹر عظمیٰ خان پر اور محکمہ مال افسران سمیت 9افراد کیخلاف فیصل آباد اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرلیا گیاتھا۔ عظمیٰ خان نے جھنگ کی تحصیل اٹھارہ ہزاری میں 1ہزار 10 کنال سرکاری اراضی خریدی تھی۔ محکمہ مال عملہ کی ملی بھگت سے عظمیٰ خان نے تین سو کنال اراضی کی بوگس رجسٹری کرائی تھی۔
اینٹی کرپشن حکام کاکہناتھا کہ جعلسازی سے اراضی منتقل کرنے والے نائب تحصیلدار اور پٹواری کو گرفتار کیا گیا تھا اور دیگر ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارےجارہے تھے۔دوسری جانب ڈاکٹر عظمیٰ خان پر مظفرگڑھ میں بھی اینٹی کرپشن نےمقدمہ درج کر رکھا ہے۔